راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹر سے)باخبر ذرائع کے مطابق نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کے بے نظیر بھٹو ہسپتال کے دورے کے دوران پائی جانے والی شکایات پر بننے والی تحقیقاتی کمیٹی نے مکمل ریکارڈ فراہم نہ کرنے پر اعلی سطح کی حکومتی تحقیقاتی کمیٹی بنانے کی سفارش کی ہے۔ کمیٹی ذرائع کے مطابق بعض ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق کمیٹی کو فراہم کی گئی معلومات کے مطابق بے نظیر بھٹو ہسپتال میں329ایئرکنڈیشنر لگےہوئے ہیں جس میں سے صرف145کام کررہے ہیں۔ہسپتال میں صفائی و دیگر امور کیلئے جینی ٹوریل سٹاف کی تعداد148 ہے۔کار پارکنگ کا ٹھیکہ نومبر2020میں دیا گیا۔ ٹھیکے میں بعدمیں مسلسل توسیع کی جاتی رہی۔ ذرائع کے مطابق کمیٹی نے گیارہ نکات پر مبنی ریکارڈطلب کیا تھا ۔لوڈ شیڈنگ شیڈول،جنریٹر کی لاگ بک،بجٹ اور اخراجات اور دیگر ریکارڈ فراہم نہیں کیا گیا۔ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ڈاکٹر حسن وقار چیمہ نےراولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی کے پرنسپل پروفیسر جہانگیر سرور خان کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی تھی۔کمیٹی ذرائع کے مطابق رپورٹ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی ڈاکٹر حسن وقار چیمہ کو پیش کردی گئی ہے ۔