اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ پاکستان کا ایک سب سے بڑا گرین فیلڈ ائرپورٹ کی حیثیت ستمبر 2023ء میں اختیار کریگا۔ یہ ائرپورٹ چینی کمپنیاں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کیلئے دن رات بنا رہی ہیںاسٹیٹ آف دی آرٹ پسنجر ٹرمینل اور کارگو ٹرمینل تعمیر کے آخری مراحل میں داخل ہوگیا۔ ذرائع کے مطابق چین کے صدر شی ژن پنگ ازخود یا اپنے ملک کے نامزد عہدیدار کو نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کیلئے بھجوائیں گے۔ وزیراعظم آفس‘ دفتر خارجہ‘ سی اے اے نے افتتاحی تقریب کی منصوبہ بندی کا آغاز کر دیا ہے۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ بلوچستان کی بندرگاہ گوادر کیلئے عالمی اہمیت کا حامل ہو گا۔ 4ہزار تین سوایکڑ رقبے پر محیط نیو گوادر ائرپورٹ کا رن وے 3658میٹر ہے اسکے رن وے کی لمبائی 2ہزار میٹر/6500فٹ رکھی گئی ہے اور یہ مکمل ہو چکا ہے۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کے رن وے پر دنیا کے سب سے بڑے مسافر بردار طیارے ائربس اے 380لینڈ اور ٹیک آف کر سکیں گے۔ اس طرح یہ پاکستان کا دوسرا سب سے بڑا انٹرنیشنل ائرپورٹ کی حیثیت ستمبر میں حاصل کر لے گا جہاں 600مسافروں کو لیکر محو پرواز ہونے کی صلاحیت رکھنے والا اے 380طیارہ لینڈ اور ٹیک آف کر سکے گا۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ گوادر شہر سے 17میل شمال میں زیر تکمیل ہے۔ گوادر کو حکومت پاکستان نے مسقط کے سلطان سے 1958ء میں خریدا۔ موجودہ گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ پر پروازوں کا آغاز 1966ء میں ہوا۔ اس ہوائی اڈے نے اُس وقت انٹرنیشنل اسٹیٹس حاصل کیا جب کراچی سے مسقط کیلئے دو ہفتہ وار پروازیں گوادر کے راستے مسقط جانے لگیں۔ اُس وقت کراچی سے فوکر‘ ایف 27ائرکرافٹ کراچی مسقط گوادر پرواز کرتے تھے مگر اب وہ پی آئی کے بیڑے سے نکالے جا چکے ہیں اور اُنکی جگہ پہ پی آئی اے نے جدید چھوٹے طیارے اے ٹی آر استعمال کرنا شروع کئے ہیں۔ گوادر ائرپورٹ کی موجودہ ٹرمینل بلڈنگ 1984ء میں طیاروں کیلئے کھولی گئی۔ اُس وقت یہ ڈومیسٹک ائرپورٹ تھا اور بلوچستان کے سب سے بڑے ائرپورٹ کا درجہ اسے حاصل تھا۔ موجودہ گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے گوادر کو کراچی‘ تربت‘ کوئٹہ‘ پشاور‘ اسلام آباد‘ لاہور‘ دبئی‘ کویت سٹی‘ ریاض‘ تہران‘ مشہد‘ بحرین اور مسقط سے ملانے لگے ہیں۔ دوسری ائرلائنز نے بھی گوادر کیلئے پروازیں شروع کر دی ہیں ان میں عمان ائر بھی شامل ہے جو اے ٹی آر 42ائرکرافٹ مسقط سے گوادر کیلئے چلا رہی ہے۔ اسکے علاوہ ائربس طیارہ ہفتے میں دو دفعہ گوادر کیلئے پروازیں کر رہا ہے۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ جو ستمبر 2023ء میں امکانی طور پر بین الاقوامی پسنجر اور کارگو پروازوں کیلئے ایک تقریب کے بعد کھلنے والا ہے‘ یہ پاکستان کا اس لحاظ سے سب سے بڑا انٹرنیشنل ائرپورٹ ہو گا جس کا رقبہ 4ہزار تین سو ایکڑ پر مشتمل ہے۔ امکانی طور پر چین کے صدر شی ژن پنگ جنہوں نے 23مارچ کو نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کی سافٹ اوپننگ کیلئے آنا تھا‘ امکانی طور پر وہ نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کی پسنجر اور کارگو پروازوں کیلئے کھولے جانے کی تقریب میں شرکت کرینگے۔ اس ائرپورٹ پر 24کروڑ ساٹھ لاکھ امریکی ڈالر لاگت آنے کا تخمینہ ہے جو ساری کی ساری چین کی گرانٹ سے فنڈنگ کی گئی ہے۔ اسٹیٹ آف دی آرٹ گرین فیلڈ ائرپورٹ کیلئے ماڈرن ٹرمینل بلڈنگ تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ اسی طرح کارگو ٹرمینل پاکستان کے ہر ائرپورٹ سے بڑا بنایا گیا ہے جہاں پر پھل‘ سبزیوں‘ مچھلی اور یگر اشیاء کو فریش رکھنے کیلئے ریفریجریشن کی سہولیات تکمیل کے آخری مراحل میں ہے۔ کارگو ٹرمینل سالانہ 30ہزار ٹن کارگو ہینڈل کیا کریگا۔ ائربس اے 380اور بوئنگ 747 جیسے بڑے جہاز کارگو کیلئے استعمال ہو سکیں گے۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کے سنگل رن وے کی لمبائی 3658میٹر ہے جبکہ اسکی چوڑائی 75میٹر ہے۔ اس طرح یہ وائیڈ باڈی ائرکرافٹ (وسیع الجسامت طیاروں) کو ہینڈل کر سکے گا۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کے رن وے کے ساتھ 75فٹ چوڑا ٹیکسی وے تعمیر کر لیا گیا ہے۔ رن وے کے دونوں اطراف 35‘ 35فٹ چوڑے شولڈر بنائے گئے ہیں۔ رن وے پر دن اور رات اور ہر موسم میں طیارے ٹیک آف اور لینڈ کیا کرینگے کیونکہ رن وے پر چینی ائرپورٹ کنسٹرکشن کمپنی نے دنیا کی جدید ترین وہ لائٹس نصب کر دی ہیں جو پچھلے سال پروازوں کیلئے کھلنے والے دنیا کے جدید ترین بیجنگ کے ہوائی اڈے پر لگی ہیں۔ نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ پر دوسرا رن وے پہلے رن وے سے شمال کی جانب بنانے کا پلان ہے۔ ائرٹریفک کنٹرول (اے ٹی سی) ٹاور کریش/فائر اور ریسکیو کی جدید ترین سہولیات مہیا کی گئی ہیں۔ سول ایوی ایشن اتھارٹی نے چائنا کمیونی کیشنز کنسٹرکشن کمپنی (CCC) کو نیو گوادر انٹرنیشنل ائرپورٹ کی تعمیر کا کنٹریکٹ دیا ہوا ہے جس پر 60ارب سے زیادہ لاگت آئی ہے۔