• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین کی پاکستان اور ایران سے سیکورٹی معاملات میں بڑھتی قربت پر بھارت کو تشویش

اسلام آباد(صباح نیوز)چین کی پاکستان اور ایران سے سکیورٹی معاملات میں بڑھتی قربت پر بھارت کو تشویش ،ایسا لگتا ہے کہ اس بڑھتے تعاون کی وجہ وسطی ایشیا میں چین کا بڑھتا ہوا کردار اور پاکستان میں اقتصادی منصوبوں کا تحفظ ہے.

 پاکستان، چین اور ایران تجارت کے تحفظ اور علاقائی سلامتی کو فروغ دینے کے لیے سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی کے شعبوں میں تعاون کو بڑھا رہے ہیں۔

ایسا لگتا ہے کہ اس بڑھتے تعاون کی وجہ وسطی ایشیا میں چین کا بڑھتا ہوا کردار اور پاکستان میں اقتصادی منصوبوں کا تحفظ ہے۔ جون کے اوائل میں بیجنگ میں سہ فریقی مذاکرات ہوئے، جس کے بعد پاکستان نے ایران کے ساتھ مذاکرات کے کئی دور کیے، جس میں ایک نئے علاقائی اتحاد کی تشکیل کا عندیہ دیا گیا۔

برطانوی نشریاتی اداروں کے مطابق جون کے اوائل میں، چین، ایران اور پاکستان نے پہلی بار انسداد دہشت گردی کے معاملے پر مشترکہ مذاکرات کیے۔ تینوں ممالک نے انسداد دہشت گردی اور سلامتی پر سہ فریقی مذاکرات کو باقاعدہ طور پر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جون کے اواخر میں ایران اور پاکستان نے تہران میں سمندری تعاون کے ایک مفاہمت نامے پر دستخط بھی کیے تھے۔

ایران تکفیری گروہوں کے حملوں سے پریشان ہے اور پاکستان کے ساتھ بات چیت اور تعاون کے ذریعے اس خطرے کو ختم کرنا چاہتا ہے۔

 دریں اثنا پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف)جیسے علیحدگی پسند گروپوں کے حملوں میں بھی حالیہ دنوں میں اضافہ ہوا ہے۔

اس علاقے میں چین پاکستان اکنامک کوریڈور(سی پیک)کے تحت بہت سے ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے۔ جبکہ علیحدگی پسند گروہ بی ایل ایف بلوچستان میں چین کی سرمایہ کاری کی مخالفت کرتا رہا ہے اور ماضی میں چینی شہریوں اور اس سے متعلقہ منصوبوں پر بھی حملے کرتا رہا ہے۔

چین سی پیک سمیت بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے پرجوش منصوبے کے تحت اپنے منصوبوں کے بنیادی ڈھانچے کی حفاظت کرنا چاہتا ہے۔

اہم خبریں سے مزید