کراچی (اسٹاف رپورٹر) جی ڈی اے کے رکن نند کمار گوکلانی نے کہا ہے کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال مسلسل خراب ہوتی جا رہی ہے،کچے کے ڈاکو لوگوں کو بھیڑ بکریوں کی طرح اغوا کر رہے ہیں ،پولیس اپنے ایس ایچ او کو نہیں بچا پا رہی وہ عوام کو کیا تحفظ دیگی، بدامنی کے خاتمے کیلئے فوجی آپریشن کیا جائے، اقلیتی رکن منگلا شرما کا سوال کیا کہ کراچی میں لوگ سرکاری ملازمت کیلئے کیسے اپلائی کریں ؟نوکریوں کے اشتہار پر آئی بے اے سکھر ہی ٹیسٹ کیوں لیتا ہے؟مفتی محمد قاسم نے کہا کہ کے الیکٹر کے لائسنس میں توسیع کراچی والوں سے زیادتی ہوگی، وفاق کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کرے، جی ڈی اے کے رکن اسمبلی عارف مصطفی جتوئی نے کہا ہے کہ صدارتی الیکشن کیلئے جلد انتخابی شیڈول جاری کیا ،ملک میں صدارتی انتخاب موجودہ اسمبلی ارکان سے کرانے کا مطالبہ کرتے ہوئےان کا کہنا تھا کہ موجودہ اسمبلی ارکان کو صدارتی الیکشن میں ووٹ کے حق سے محروم نہیں کیاجاسکتا وہ اس حوالے سے الیکشن کمیشن کو بھی خط لکھیں گے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کا اجلاس جمعہ کو اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت ڈیڑھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔ جمعہ کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اپنے ایک توجہ دلاؤ نوٹس پر عارف مصطفی جتوئی نے نشاہدی کی کہ صدارتی الیکشن 8 جولائی سے 8 اگست تک ہونا ہے۔ عارف علوی 9 ستمبر کوصدر بنے تھے ،قومی اسمبلی 14 اگست تک چلے گی اس لئے ضروری معلوم ہوتا ہے کہ موجودہ اسمبلیوں کے ذریعے ہی نیا صدر منتخب کیا جائے، آئین کے تحت 30 سے لیکر60یوم کے اندر الیکشن کرانا ضروری ہے،ہم جمہوریت پسند لوگ ہیں ،اگر ہم آئین توڑیں گے تو آئین کی حفاظت کون کریگا ؟وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ جب الیکشن ہو ہم تیار ہیں ، پیپلز پارٹی کسی الیکشن سے نہیں ڈرتی ۔انہوں نے عارف جتوئی کو مشورہ د یا کہ جسکی ذمہ داری ہے آپ اسے کہیں کہ وہ الیکشن کرائے۔ایوان کی کارروائی کے دوران دیگر ارکان کے توجہ دلاؤ نوٹس بھی زیر بحث آئے ۔ جی ڈی اے کے رکن نند کمار گوکلانی نے کہا کہ سندھ میں اغوا کی وارداتوںمیں بہت اضافہ ہوگیا ہے، حالات دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ سندھ میں پیپلزپارٹی نہیں ڈاکووں کی حکومت ہے۔نند کامر کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ اقلیتی برادری کے تین افراد اغوا ہوئے تھے وہ ایک ہفتے میں واپس آگئے۔