لاہور(نمائندہ جنگ)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے تین اضلاع ساہیوال ،بھکراورخوشاب میں ایک لاکھ یکڑ تک آرمی کو کارپوریٹ ایگریکلچر فارمنگ کے لیے زرعی اراضی 20سال کی لیز پر دینے سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کےعابد حسین چٹھہ کا فیصلہ معطل کر دیا، عدالت نے پنجاب حکومت کی اپیل سماعت کیلئےمنظور کر لی،اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عدالتی فیصلے میں تضاد ہے، زرعی پالیسیوں کو ریگولیٹ کرنا عدالت کے دائرہ اختیار سے باہر ہے، درخواست گزار متاثرہ فریق نہیں ہے، سنگل بینچ نے فوج کو زمین دینے کے نوٹیفکیشن کو قانون کے برعکس کالعدم قرار دیا ہے، قانون کے مطابق نگراں حکومت سابقہ حکومت کے کسی نامکمل اقدام یا پالیسی کی تکمیل کر سکتی ہے، منصوبہ نگراں حکومت نے نہیں اس سے پہلے منتخب حکومت نے شروع کیا تھا،نگران حکومت کو سابقہ حکومت کے زیر التوا فیصلے یا پالیسی کو نافذ کرنے یا اسے حتمی شکل دینےکا ختیار حاصل ہے،جسٹس عابد حسین چٹھہ نے تفصیلی فیصلہ میں کہا تھا کہ نگراں حکومت کے پاس الیکشن ایکٹ 2017کے سیکشن 230کے تحت آئینی اور قانونی اختیار نہیں ہے۔