اسلام آباد(محمد صالح ظافر)وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف علی زرداری کے درمیان منگل کی شام وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں قومی اور سندھ، بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے کوئی سیٹ ایڈجسٹمنٹ اور شیڈول طے نہیں ہو سکا۔
ایک ہفتے میں دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ دوسری ملاقات تھی۔ آصف علی زرداری نے گزشتہ ہفتے لاہور میں شہباز شریف سے ملاقات کی تھی اور یہ ون آن ون ملاقات تھی۔
منگل کی ملاقات ایک گھنٹے سے زائد جاری رہی جس میں وزیر خارجہ، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، وفاقی وزراء سینیٹر محمد اسحاق ڈار اور سردار ایاز صادق نے بھی شرکت کی۔
سردار ایاز صادق انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کے چیئرمین ہیں جس نے اپنا کام مکمل کر لیا ہے اور کل (جمعرات) کو اپنی رپورٹ پیش کرنا ہے۔ وہ سابق سپیکر قومی اسمبلی اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و سیاسی امور بھی رہ چکے ہیں۔
وزیراعظم ہاؤس نے اپنے مختصر بیان میں کہا ہے کہ سیاسی صورتحال پر بات چیت ہوئی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر اسحاق ڈار نے تجویز دی کہ ایسے تمام فیصلے حکمران اتحادی جماعتوں کے سربراہی اجلاس میں ہونے چاہئیں۔ ذرائع نے بتایا کہ شرکاء نے اس تجویز کی تائید کی۔
مسلم لیگ (ن) کی خواہش تھی کہ کسی سیاسی شخصیت کو زمے داریاں سونپی جائیں لیکن پی پی پی نے نگراں چیف ایگزیکٹو کے عہدے کے لیے کسی سینئر بیوروکریٹ یا اعلیٰ عدلیہ کے سابق سینئر جج پر غور کرنے کی دلیل دی۔
ذرائع نے عندیہ دیا کہ دونوں جماعتیں اس بات پر متفق تھیں کہ قومی اسمبلی اور دو صوبائی اسمبلیاں 9 اگست کو تحلیل کر دی جائیں جو کہ مقررہ مدت ختم ہونے سے تین دن پہلے ہو گی۔