اسلام آباد (صالح ظافر)نگراں وزیر اعظم اور قومی اسمبلی کی تحلیل کے سوال پر مشاورت کے لیے مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیر اعظم/ پارلیمنٹ میں قائد ایوان شہباز شریف کی جانب سے تشکیل دی گئی پانچ رکنی کمیٹی میں پنجاب سے باہر سے کوئی رکن نہیں ہے جیساکہ آئندہ ماہ قومی اسمبلی کے ساتھ ساتھ سندھ اور بلوچستان کی دو صوبائی اسمبلیاں بھی بیک وقت تحلیل ہو جائیں گی۔ کمیٹی ان جماعتوں/گروپوں سے مشاورت کرے گی جو پہلے ہی حکومت کا حصہ ہیں۔ مسلم لیگ ن کے باخبر ذرائع نے دی نیوز کو بتایا کہ کمیٹی مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کو متعلقہ پیش رفت کے حوالے سے رپورٹ کرے گی اور وزیراعظم شہباز کے علاوہ حساس معاملات پر ان کی رہنمائی حاصل کرے گی۔ کمیٹی فوری طور پر کام شروع کر دے گی۔ وزیر اعظم شہباز نے دیگر جماعتوں کو بھی وسیع مشاورت کے لیے ایسی کمیٹیاں بنانے کا مشورہ دیا ہے۔ ذرائع نے اشارہ دیا کہ حکمران اتحاد کی ایک بڑی جماعت اپنی پسند کا نگران لانے پر اصرار کر رہی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حکومت کی جانب سے پارلیمنٹ سے باہر کی سیاسی جماعتوں اور گروپوں کو اس طرح کی کوئی اہمیت نہیں دی گئی۔