اسلام آباد(نمائندہ جنگ) عدالت عظمیٰ نے توشہ خانہ فوجداری کیس کا ٹرائل روکنے کی چیئرمین پی ٹی آئی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا، مداخلت کرنا مناسب نہیں، ایڈوائزری دائرہ اختیار ہائیکورٹ کے پاس، اُن سے رجوع کریں، ہائیکورٹ کو کہہ رہے ہیں آپ کی اپیل اورتمام درخواستوں کاایک ساتھ فیصلہ کرے، خواجہ حارث نے کہا کیس کسی اور جج کو منتقل کرنے کی درخواست دی تھی،مقدمے کی سماعت کے دوران کمرہ عدالت کے باہر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے شور شرابے پر جسٹس یحییٰ آفریدی نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا خواجہ حارث سے کہا کہ ہم ایسے مقدمے کو نہیں سن سکتے ، عدالت کی تکریم یقینی بنانا آپ کی اور درخواست گزار کی ذمہ داری ہے۔جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے توشہ خانہ فوجدرای کیس سے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلے کیخلاف چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل نمٹاتے قرار دیا ہے کہ ٹرائل حتمی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے، اسلئے ٹرائل کورٹ کی کارروائی میں مداخلت کرنامناسب نہیں ہوگا۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ ٹرائل کورٹ پر ایڈوائزری دائرہ اختیار ہائی کورٹ کے پاس ہے۔