اسلام آباد (نمائندہ جنگ )سینیٹ میں سینیٹر میاں رضا ربانی نے ہائرایجوکیشن کمیشن ترمیمی بل پرقائمہ کمیٹی کی رپورٹ کی پیشی کے دوران اپنی ترامیم پاس ہونے کے بعد ڈراپ ہونے پر احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کیا اورکہا کہ میری تین ترامیم آئی ہیں، میں ان کو واپس لیتا ہوں ،سٹینڈنگ کمیٹی صوبائی اٹانومی کو ختم کرنے کا حصہ بن رہی ہے،یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ چار ترامیم اتفاق رائے سے پاس ہوئیں ، پیشی کے وقت ان میں سے ایک بھی شامل نہیں،، اتوار کو ایوان بالا کے اجلاس کے دوران قائمہ کمیٹی وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی رپورٹ پیش کرنے کیلئے چیئرمین کمیٹی سنیٹر عرفان الحق صدیقی کھڑے ہوئے تو میاں رضا ربانی بھی اس پر بات کیلئے کھڑے ہوگئے تو چیئرمین سینٹ نے ان سے کہا کہ رضا صاحب آپ کئی مرتبہ اس پر بات کر چکے ہیں، اس طرح نہیں ہو سکتا مگرمیاں رضا ربانی کھڑے رہے ، چیئرمین سینٹ نے کہا کہ ایچ ای سی پر آپ نے اس ہاؤس میں اکیس مرتبہ تقریر کی ہے مگر وہ بات کرنے کیلئے بضد رہے ،سنیٹر رضا ربانی نے کہا کہ پچھلے ورکنگ ڈے پر رپورٹ آئی تھی کمیٹی نے پاس کی تھی ، سیکرٹری ایجوکیشن نے ون سائیڈڈ سٹیٹ منٹ دی ، سنیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ میں اس بل کا موور نہیں ،سنیٹر رضا ربانی نے کمیٹی کے بارے میں ریمارکس دیئے ہیں ، ان کی چار ترامیم ہمارے پاس آئی تھیں زیادہ تر شامل کر لی گئی ہیں ،سنیٹر رضاربانی نے کہا کہ چاروں صوبائی ایچ ای سی کی نمائندگی ہونی چاہئے، سنیٹر شیری رحمان نے کہا کہ صوبائی خودمختاری کا ایشو ہے ہم پر تہمت نہ لگے۔