• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سائفر کے شائع مندرجات درست ہیں تو یہ بذات خود بڑا جرم ہے، عمران کا پہلا بیان درست ہے یا دوسرا، شہباز شریف

  کراچی (ٹی وی رپورٹ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سائفر کے شائع مندرجات درست ہیں تو یہ بذات خود بڑا جرم ہے،چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا تھا سائفر گم ہوگیا پھر غیرملکی جریدے میں کیسے چھپ گیا؟ چیئرمین پی ٹی آئی سنگین جرم کے مرتکب ہوئے ہیں، فرض کرلیں ہم امپورٹڈ حکومت تھے تو ہمیں کھل کر آئی ایم ایف سے مددملنی چاہئے تھی، ہم نے روس سے سستا تیل منگوایا، ہماری حکومت کیوں نہ گرائی گئی؟ جنرل باجوہ نے جو سپورٹ چیئرمین پی ٹی آئی کودی، 30فیصدبھی کسی اور حکومت کوملتی توحالات کچھ اورہوتے، ہماری پارٹی الیکشن جیتی تو نواز شریف وزیر اعظم ہوں گے میں ان کا کارکن بن کرکام کروں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےجیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میںمیزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئےکیا۔ وزیر اعظم شہباز شریف حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے سائفر کے نئے تنازع پر چیئرمین پی ٹی آئی پر برس پڑے اور انہیں جھوٹا قرار دے دیا اور کہا کہ وزیراعظم ہو یا کوئی اور ، وہ سائفر پڑھ سکتا ہے ساتھ نہیں لے جاسکتا لیکن چیئرمین پی ٹی آئی خلافِ قانون سائفر ساتھ لے گئے اور پھر گم بھی کر دی، اس معاملے کی انویسٹی گیشن ہونی چاہیے، ایف آئی اے اس کی تحقیقات کر رہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اورموجود سیکرٹری خارجہ کہہ چکے ہیں کہ اُن کی ڈونلڈ لو سے ملاقات ہوئی ، گفتگو میں سازش کا کہیں دور دور تک تذکرہ بھی نہیں تھا ، ہمارے لیے غیر ملکی اشارے پر حکومت بنانے سے مرنا بہتر ہے۔انہوں نے کہا کہ 4 برس میں بدترین خارجہ پالیسی کی بنیاد پر دوست، پرائے سب دور ہوچکے تھے،شہباز شریف نے کہا کہ نوازشریف آئندہ ماہ پاکستان آئیں گے اور قانون کا سامنا کریں گے۔ نگرںوزیراعظم سے متعلق انہوں نے بتایا کہ قائد حزب اختلاف سے آج ملاقات ہوئی ہے، کل بھی ہوگی ، آئین ہمیں تین دن کی رعایت دیتا ہے، امید ہے اس سے پہلے معاملہ حل کرلیں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ جب سائفر کا معاملہ سامنے آیا تھا تو موجودہ سیکرٹری خارجہ اسد مجید اُس وقت امریکامیں ہمارے سفیر تھے، اسدمجید نے ریکارڈ پر کہا تھا کہ اُن کی ڈونلڈ لو سے ملاقات ہوئی، اس میں سازش کا کوئی عنصر نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے خط لہرایا کہ سازش ہوئی ہے، پھر بعد میں چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا سازش نہیں ہوئی، الزام لگایا کہ فُلاں نے میری حکومت گرائی، چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا وہ روس اور چین سےقریب ہو رہےتھے اس لیے حکومت گرائی گئی۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ انہیں کوئی خوشی نہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی جیل میں گئے ہیں، جب ہم جیلوں میں جاتے تھے تو چیئرمین پی ٹی آئی خود کہتے تھے ہم نے جیلوں میں بھیج دیا۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ بھی اٹک جیل میں رہے ہیں، صبح نہاتے تھے تو پانی میں مٹی نکلتی تھی، چیئرمین پی ٹی آئی اٹک قلعے میں نہیں، اٹک جیل میں ہیں، اگر جیل میں مکھیاں ہیں تو مکھی مار دوا ہونی چاہیے۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ ریاست، فوج اور جنرل عاصم منیر کے خلاف بغاوت تھی، جو 9 مئی کے واقعات میں ملوث نہیں ان پر کیوں پابندی لگے گی؟انہوں نے کہا کہ کل وفاقی کابینہ ختم ہوچکی ہے، 16 ماہ کی مختصر ترین وفاقی حکومت تھی جو 13جماعتوں پرمشتمل تھی، 13 جماعتوں کا اتحاد چلانا آسان کام نہیں تھا۔

اہم خبریں سے مزید