اسلام آباد(ایجنسیاں، جنگ نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے عدلیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا سپریم کورٹ کی جانب سے ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈز ایکٹ کیس کا فیصلہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر دینا خوفناک ہے، چند ججز نے جان بوجھ کر پارلیمنٹ سے محاذ آرائی کی، سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے نوازشریف کی واپسی پر اثر نہیں پڑے گا، صدر کو کس بات کی جلدی ہے جو خط لکھ دیا؟ پورے 8دن وزیراعظم ہوں، خط لکھنے سے قبل آئین پڑھ لینا چاہیے تھا، نگراں وزیراعظم کے نام کا اعلان چند گھنٹوں کی بات ہے۔
دوسری جانب سابق وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پارلیمان کی غیرموجودگی کا فائدہ اٹھایا گیا، 5سالہ نااہلی کے بعد سب اہل ہو چکے۔
تفصیلات کے مطابق اتحادی جماعتوں کے سربراہان کے اعزاز میں عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے نام کا اعلان اب چند گھنٹوں کی بات ہے، آج لاہور میں مصروفیت کی وجہ سے اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے ملاقات نہیں ہوسکی، کل (ہفتے کو) ان سے ملاقات ہوگی جس میں نگراں وزیراعظم کے حوالے بات چیت ہوگی۔
100 فیصد یہ غلط خبر ہے کہ میں ہی بطور نگراں وزیراعظم ذمہ داریاں سنبھالوں گا۔ قبل ازیں وزیراعظم نے صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت میں کہا کہ نگران وزیراعظم کی تقرری تک میں وزیر اعظم ہوں۔
شہباز شریف نے کہا کہ تین دن میں فیصلہ نہ ہوا تو پارلیمانی کمیٹی تین دن میں فیصلہ کرے گی، پارلیمانی کمیٹی فیصلہ نہ کرسکی تو الیکشن کمیشن معاملہ دیکھے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اتحادیوں سے مشاورت کی جارہی ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے چیئرمین پی ٹی آئی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انسان وہ کام کرے جسکے نتائج وہ برداشت کرسکے، سابق حکومت نے ملکی معیشت کے ساتھ خارجہ تعلقات کو بھی نقصان پہنچایا، 16 ماہ کی حکومت مشکل ترین حکومت تھی، ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچایا، ماضی میں کہا گیا سب ڈاکو چور ہیں اور ملک میں ایسے کلچر کو فروغ دیا گیا،امریکا کے ساتھ گزشتہ دور میں تقریباً تعلقات ختم ہوچکے تھے، اب امریکی حکومت کے ساتھ تعلقات بہتری کی طرف آئے ہیں، دو دن میں سائفر کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سول اور عسکری قیادت نے ملک کو ایک بار پھر ترقی کی راہ پر گامزن کیا ہے، اتحادی حکومت نے جس طرح مل کر مشکل حالات سے ملک کو نکالا قابل تعریف ہے، سیلاب زدگان میں 100 ارب روپے تقسیم کیے، اتحادی حکومت سے آج نگران وزیر اعظم کے ناموں پر مشاورت ہوگی، اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض سے آج نہیں تو کل ملاقات ہوگی۔نگران وزیراعظم کا فیصلہ آج ہوجائیگا۔
علاوہ ازیں ایک انٹرویو میں وزیراعظم نے نام لیے بغیر ججزپر تنقید کی اور کہا کہ چند ججز نے پارلیمنٹ کو نیچا دکھانے کیلئے جان بوجھ کر محاذ آرائی کی اور تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا جو قانون نہیں بنا اور ابھی چیلنج بھی نہیں ہوا لیکن اس کی عملداری روک دی گئی ہو۔
ایک سوال پر وزیراعظم نے کہا آئندہ الیکشن نئی مردم شماری پر ہونگے ،میں نے اور نگراں حکومت نے الیکشن نہیں کرانے انتخابات الیکشن کمیشن نے کرانے ہیں اور میں چاہتا ہوں کہ الیکشن جلد از جلد ہو ۔
علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے اتحادیوں کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا۔