کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کا دعویٰ ہے کہ چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف نے 19جون کو پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا تھا۔ اس بارے میں بلاول بھٹو کولکھے گئے خط کی کاپی بھی میڈیا کو جاری کی گئی ہے ۔دریں اثنا ذکاء اشرف دورہ سری لنکا کے بعد بدھ کو وطن واپس پہنچ گئے۔ وہ سری لنکا کرکٹ کی دعوت پر سری لنکا گئے تھے جہاں انہوں نے لنکا پریمئیر لیگ کا کولمبو میں فائنل دیکھا اور ہمبنٹوٹا میں قومی کرکٹ اسکواڈ سے ملاقات بھی کی تھی۔ صبح لاہور پہنچنے کے بعد وہ پی سی بی ہیڈکوارٹر نہیں آئے۔ قبل ازیں ترجمان نے کہا کہ ذکاء اشرف نے پی سی بی میں ذمے داریاں سنبھالیں تو وہ پی پی پی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن نہیں تھے، ان کے خلاف حالیہ مہم منظم انداز میں چلانے کا مقصد پی سی بی میں عدم استحکام پیدا کرنا ہے۔ واضح رہے کہ وزارت بین الصوبائی رابطہ نے الیکشن کمیشن کے احکامات کی روشنی میں وزیر اعظم کو خط لکھا ہے کہ ذکاءاشرف کی تعیناتی سیاسی تعیناتیوں کے زمرے میں آتی ہے ان کا تعلق پی پی پی سے ہے، الیکشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں انہیں ذمے داریوں سے سبکدوش کیا جائے۔ الیکشن کمیشن نے تمام اداروں میں سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں منسوخ کرنے کو کہا تھا۔ آئی پی سی وزارت نے ذکا اشرف اور چیئرمین فیڈرل لینڈ کمیشن پیرسید احمد نواز شاہ کے ناموں کے حوالے سے وزیر اعظم ہائوس سے رابطہ کیا ہے۔ ذکا اشرف کو گزشتہ دنوں پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا تھا۔ سابق وزیر آئی پی سی احسان مزاری نے ذکا اشرف کی تقرری کو پیپلز پارٹی کی خواہش بھی قرار دیا تھا۔ یاد رہے کہ ذکاء اشرف نے چھ جولائی کو عہدے کا چارج لینے کے بعد پی سی بی میں بڑے پیمانے پر انتظامی تبدیلیاں کی ہیں اور کئی ڈائریکٹرز کی تقرریوں کیلئے اشتہار دیئے ہوئے ہیں۔