• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز الٰہی کی گرفتاری، یہ انصاف نہیں اسکے ساتھ مذاق ہے، تجزیہ کار

کراچی (ٹی وی رپورٹ) سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو تھری ایم پی او کے تحت گرفتار کرلیا گیا،اس پر جیو کی خصوصی نشریات میں گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ کاروں نے کہا کہ یہ انصاف تو نہیں ہے انصاف کے ساتھ مذاق ہے،قانون کی حکمرانی ہوتی تو عدالتی احکامات کی پاسداری ہوتی اور عدالتی احکامات کے تحت پرویز الٰہی کو رہا کردیا ہوتا،گرفتار کرنے کا شوق وفاداریاں بدلنے کے لئے ہوتا ہے قانون کی حکمرانی اور کچھ ثابت کرنے کے لئے نہیں ہوتا ہے،جو کچھ پی ڈی ایم حکومت کررہی تھی یہ اس کا تسلسل ہے ۔خصوصی نشریات میں سینئر تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ اور شہزاد اقبال نے اظہارخیال کیا۔ تجزیہ کار شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ یہ انصاف تو نہیں ہے انصاف کے ساتھ مذاق ہے۔

رول آف لاء تو نہیں رول بائی لاء ہے نظر آرہا ہے کہ جو ڈنڈاہے اس کی اس وقت حکمرانی ہورہی ہے۔قانون کی حکمرانی ہوتی تو عدالتی احکامات کی پاسداری ہوتی اور عدالتی احکامات کے تحت پرویز الٰہی کو رہا کردیا ہوتا۔ لاہور ہائی کورٹ نے احکامات دیئے ہیں اسلام آباد پولیس آتی ہے ایم پی او کے تحت گرفتار کرنے کی بات کررہے ہیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ ایم پی او لگانے کے حوالے سے ایم پی او کے غلط استعمال کے حوالے سے پہلے ہی احکامات جاری کرچکی ہے ۔

 بابر ستار صاحب نے اس حوالے سے کیا احکامات جاری کئے ہیں اس کے باوجود اس طریقے سے استعمال کرنااور ایک شخص کو گرفتار کرنا۔ویسے بھی جو پبلک آرڈر ہے اس کے لئے پرویز الٰہی صاحب کیا خطرہ ہیں کون سے جلسے جلوس نکال رہے ہیں کہاں پرجاکر احتجاج کرنے لگے ہیں،ماضی میں بھی انہوں نے کہاں پر احتجاج کیا تھا9 مئی کے احتجاج میں بھی پرویز الٰہی کا نام نہیں آرہا تھا ۔تو وہ کیا امن و امان کے لئے خطرہ بن سکتے ہیں کہاں پر جاکر حملہ کرسکتے ہیں۔

 ایک ہی مقصد ہے اور مقصد سیاست ہے سیاست یہ ہے کہ ان کی اس وقت جو سیاسی وابستگی ہے وہ چھڑوانے کی کوشش کی جارہی ہے وہ تحریک انصاف کے صدر ہیں یہ قابل برداشت نہیں ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں اس دباؤ میں لانے کی کوشش کی جارہی ہے بزرگ سیاستدان ہیں جس طریقے سے ان کے ساتھ سلوک کیا گیا ہے ایک مقدمے میں ان کی رہائی ہوتی ہے دوسرے مقدمے میں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔

وفاق میں جو نگران حکومت آئی ہے ان کی بھی ہمیں نظر آرہا ہے کہ جو پالیسی ہے وہ یہی ہے کہ ماضی کی پالیسیوں کا تسلسل ہو۔ ملک میں سیاسی ماحول تو نہیں کہا جاسکتاایک ایسا سیاسی ماحول ہے الیکشن کی طرف بڑھ رہے ہیں لیول پلینگ فیلڈنہیں ہے۔

پرویز الٰہی کے خلاف میرٹ پر کوئی کیس ہے تو اس پر کارروائی ہونی چاہئے ان کا ٹرائل کیجئے ٹرائل کے بعد سزا ہوجائے تو گرفتار کرلیجئے 

۔77 برس کے پرویزالٰہی نے کیا کر دینا ہے اگرآپ کو لگتا ہے کہ وہ ملک سے بھاگ جائیں گے تو ان کا نام ای سی ایل میں ڈال دیجئے ان کو اس بات کا پابند کردیجئے کہ وہ عدالت میں پیش ہوں گے۔

اہم خبریں سے مزید