• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرکٹ ہی کرکٹ، بھارت کی آشیرباد سری لنکن معیشت کا سہارا بن گئی

کراچی (عبدالماجد بھٹی) سری لنکا میں مون سون سیزن کے سبب ایشیا کپ میچ متاثر ہورہے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک بار پھر میچ متحدہ عرب امارات منتقل کرنے کی تجویز دی ہے لیکن اسے یہ بھی یقین ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے میچ کہیں اور منتقل نہیں ہوں گے ،اس بارے میں فیصلہ اگلے 24 گھنٹے میں متوقع ہے۔ 

بھارتی حمایت کی صورت میں آشیرباد سری لنکا کی معیشت کو کرکٹ کے ذریعے زبردست فائدہ پہنچا رہی ہے۔ گوکہ پاکستان میں چار میچ ضرور ہورہے ہیں لیکن چارٹرڈ فلائٹس کی مد میں لاکھوں ڈالرز ادا کرنے پڑرہے ہیں۔

 پی سی بی ٹورنامنٹ کے ختم ہونے کے بعد اس مد میں ہونے والے اخراجات ایشین کرکٹ کونسل سے لینے کی کوشش کرے گا۔ لیکن کامیابی کے امکانات کم ہیں۔ 

پیر کو لاہور میں پی سی بی چیئرمین ذکاء اشرف نے بھارت بورڈ کے صدر راجر بنی اور نائب صدر راجیو شکلا کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر فوٹو سیشن کرایا لیکن بھارتی وفد کا دورہ آنکھوں میں دھول جھونکنے کے مترادف ہے کیوں کہ راجر بنی نے واضح کہہ دیا ہے کہ دو طرفہ سیریز کی بحالی کا فیصلہ بھارتی حکومت نے کرنا ہے۔ ایشین کرکٹ کونسل کے صدر بھارتی بورڈ کے سیکریٹری جے شاہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دست راست امیت شاہ کے بیٹے ہیں۔ 

ذمے دار ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی کرکٹ کنٹرول بورڈ کا جھکائو سری لنکا کی طرف ہے وہ سری لنکا کی گرتی ہوئی معیشت کو سہارا دینے کیلئے مسلسل وہاں انٹر نیشنل کرکٹ کروا رہا ہے۔ جس سے سری لنکا کو گرائونڈز کے بھاری کرائے، ہوٹل، ایئرلائن، ٹرانسپورٹ اور ٹورزم انڈسٹری سمیت دیگر ذرائع سے کئی ملین ڈالرز کا زر مبادلہ آیا ہے۔ 

اے سی سی نے پہلے تین ہفتے پر محیط چھ ٹیموں کے ایمرجنگ ایشیا کپ کی میزبانی سری لنکا کو دی۔

 افغانستان کی ٹیم ون ڈے سیریز کھیلنے سری لنکا آئی۔ بھارت کا افغان کرکٹ میں بھی اثرو رسوخ ہے اس لئے پاکستان اور افغانستان کی سیریز سری لنکا میں کرائی گئی۔ 

ایشیا کپ کا میزبان پاکستان ہے۔ بھارت نے پاکستان آنے سے انکار اور ایونٹ عرب امارات منتقل کرانے کی پاکستان کی تجویز مسترد کی اور ایشیا کپ سری لنکا میں کرانے پر زور دیا۔

 نجم سیٹھی کی کوششوں سے بمشکل پاکستان کو چار میچوں کی میزبانی مل سکی اور بھارت نے اپنے تمام میچ سری لنکا میں کھیلنے پر زور دیا۔ پاکستان میزبان ہونے کے باوجود بے بس دکھائی دیا کیوں کہ ایشین کرکٹ کونسل بورڈ میں سری لنکا اور افغانستان بھارت کے ساتھ ہیں۔ 

پاکستان کے ساتھ صرف بنگلہ دیش کھڑا ہے لیکن اکثریت کی وجہ سے پاکستان کو اپنی بات منوانے میں مشکل پیش آرہی ہے۔ 

ذرائع کے مطابق ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں پالی کیلے میں بارشوں کا امکان نہیں ہے البتہ کولمبو میں شدید بارشوں کی پیش گوئی ہے ۔ 

دمبولا میں ٹورنامنٹ اس لئے منتقل نہیں ہوسکتا کیوں کہ وہاں فلڈ لائٹس کا کام ہورہا ہے۔ اب ہمبن ٹوٹا ہی ایسا سینٹر ہے جہاں کولمبو کے میچ منتقل ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سری لنکا میں منتظمین کو سب سے بڑا مسئلہ تماشائیوں کا ہے۔

 پاک بھارت میچ کے موقع پر گرائونڈ مکمل نہیں بھر سکا تھا۔ حددرجہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ہفتے کو پالی کیلے میں جے شاہ سے پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر اور ایشیا کپ کے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر سلمان نصیر نے ملاقات کی تھی۔

 انہوں نے جے شاہ کو کہا کہ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی زیادہ اچھی نہیں ہے اس لئے بقیہ میچ امارات منتقل کئے جائیں لیکن انہیں حوصلہ افزا جواب نہ مل سکا۔

 پی سی بی کے تحفظات کی روشنی میں ایشین کرکٹ کونسل نے اپنا ہوم ورک کرے گی۔ 

اے سی سی وینیو کے بارے میں پی سی بی کو آگاہ کرے گا، حتمی فیصلہ کرنے کیلئے بہت جلد اجلاس ہوگا۔

اہم خبریں سے مزید