• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’سیاست کی بجائے معیشت…اور اب آصف علی زرداری کا بڑا یوٹرن‘‘

اسلام آباد (فاروق اقدس/ تجزیاتی جائزہ) ’’سیاست کی بجائے معیشت ،اور اب آصف علی زرداری کا بڑا یوٹرن‘‘،خاموشی توڑنے کے بعد قائدین حکمت عملی کے نئے بیانیے کے ساتھ سامنے آرہے ہیں ،سیاسی سطح پر تیزی سے بدلتے ہوئے واقعات، غیرمتوقع ممکنات کے آثار اور اندیشوں کے پیش نظر قدرے مختصر خاموشی کے بعد اب سیاسی قائدین بھی حکمت عملی کے بدلتے ہوئے بیانئے کے ساتھ منظر پر آ رہے ہیں جس کی تازہ مثال پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا حالیہ بیان ہے جس میں انہیں اچانک ہی ’’ادراک‘‘ ہوا ہے کہ ملک چونکہ معاشی بحران سے گزر رہا ہے اس لئے پہلے معیشت کی فکر کرنی چاہئے سیاست بعد میں دیکھی جائے گی اور مردم شماری کے بعد نئی حلقہ بندیاں بعد میں بھی ہوسکتی ہیں۔ سیاسی حلقوں میں جہاں ان کے اس بیان کو اور خاص طور پر اس کی ٹائمنگ کو حیرت کےساتھ دیکھا گیا ہے اسے ان کا ’’یو ٹرن‘‘ بھی قرار دیا جا رہا ہے، وہیں خود پاکستان پیپلزپارٹی کے راہنمائوں اور کارکنوں کیلئے قیادت کی جانب سے یہ بیان انتہائی تشویش کا باعث بنا ہے کیونکہ صرف ایک دن قبل پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں میڈیا بریفنگ کے دوران الیکشن کمیشن کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملک میں وقت پر منصفانہ انتخابات کے انعقاد کو نہ صرف پارٹی کی اولین ترجیح قرار دیا تھا بلکہ 90دن کے اندر عام انتخابات کی تاریخ کا فوری اعلان کرنے کا مطالبہ بھی کیا تھا جس کے بعد بلاول بھٹو کی جانب سے آج (ہفتہ)سے انتخابی مہم کیلئے شیڈول کا اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں بتایا گیا تھا کہ بلاول بھٹو ہائی وے کے ذریعے حیدرآباد اور سندھ کے دیگر شہروں سے ہوتے ہوئے پہلے ملتان اور پھر لاہور جائیں گے جہاں پنجاب میں انتخابی مہم کے حوالے سے مقامی راہنمائوں، عہدیداروں اور دیگر شخصیات سے ملاقاتیں بھی کریں گے اور اس دوران سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بھی لاہور میں ہی کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا جو آئندہ ہفتے متوقع ہے۔

اہم خبریں سے مزید