کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ عمران خان کے ناٹک نے پاکستان کی ڈپلومیسی کی بنیاد ہلاکر رکھ دی، الیکشن جنوری کے آخر یا فروری کے شروع میں ہونے چاہئیں، پی ٹی آئی کور کمیٹی کے رکن شعیب شاہین نے کہا کہ عمران خان کیخلاف سائفر کیس سیاسی انتقام کے سوا کچھ بھی نہیں ہے، پیپلز پارٹی کی رہنما ناز بلوچ نے کہا کہ انتخابات کی تاریخ دینا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، الیکشن کمیشن کو جلد از جلد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنا چاہئے، الیکشن کمیشن جب تک تاریخ کا اعلان نہیں کرتا قیاس آرائیاں جاری رہیں گی۔ سابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل نے اتفاق رائے سے نئی مردم شماری کی منظوری دی، الیکشن کمیشن نے آئین و قانون کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کا کام شروع کیا ہے، نئی حلقہ بندیوں میں صوبوں کی نشستوں میں کمی بیشی نہیں ہوئی البتہ صوبوں کے اندر کئی ضلعوں میں اضافہ یا کمی ہوئی وہ ایڈجسٹ کرنا ضروری ہے، نئی حلقہ بندیاں نہیں کرتے تو کوئی بھی شخص عدالت میں جاسکتا تھا۔احسن اقبال کا کہنا تھا کہ مردم شماری کا عمل تیس اپریل تک مکمل ہوجاتا تو اگست تک حلقہ بندیاں ہوجاتیں ، اس صورت میں اکتوبر نومبر تک الیکشن ہوسکتے تھے، پی ٹی آئی 2018ء سے 2021ء کے درمیان مردم شماری کروالیتی تو اس صورتحال کا سامنا نہ کرنا پڑتا، صوبوں کے اعتراضات کی وجہ سے مردم شماری کا وقت بیس مئی تک بڑھایا گیا تھا۔ احسن اقبال نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں اور انتخابات کیلئے درکار عمل کا اندازہ لگایا جائے تو الیکشن فروری میں ہی بنتے ہیں، الیکشن کمیشن نے ہماری درخواست پر حلقہ بندیوں کے عمل میں پندرہ روز کمی کی ہے۔