کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما طلال چوہدری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس نے آخری دن بھی نہیں چھوڑا، آخری دن بھی متنازع فیصلہ دیا،پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے رکن شعیب شاہین نے کہا کہ نیب قانون میں ترامیم ہوتے ہی عمران خان نے اسے چیلنج کردیا تھا،نیب کا ادارہ ہمیشہ سیاسی انتقام کیلئے استعمال ہوا ہے، سینئر صحافی مطیع اللہ جان نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ بھی کہہ چکی ہے نیب قانون سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال ہوا ،نمائندہ خصوصی جیو نیوز اعزاز سید نے کہا کہ نیب ترامیم کیس میں سپریم کورٹ کا فیصلہ واپس ہونا بھی طویل عمل ہوگا،نمائندہ خصوصی جیو نیوز عبدالقیوم صدیقی نے کہا کہ نیب ترامیم کیس 184/3کے اختیار کے تحت ہی سماعت ہوا ہے۔ن لیگ کے سینئر رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ چیف جسٹس نے آخری دن بھی نہیں چھوڑا، آخری دن بھی متنازع فیصلہ دیا، نیب ترامیم فیصلے سے سپریم کورٹ کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا، ہمیں نیب ترامیم پر عدالتی فیصلے سے کوئی فرق نہیں پڑتا،نیب قانون ہم نے پرویز مشرف دور میں بھی بھگتا اس کے بعد بھی بھگتا ہے، نیب قانون کے تحت ن لیگ کے کسی شخص کو سزا نہیں ہوئی، نیب عدالتوں سے اگر کوئی فیصلے آئے تو وہ سینئر عدالتوں نے اڑادیئے۔ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ چند متنازع ججز اپنی مرضی کا بنچ بنا کر پارلیمنٹ کی توہین کریں اور پارلیمنٹ کے بنائے گئے قانون نہ مانیں تو کیا کوئی اس سوال کا جواب دے گا، نیب ترامیم کا ہمیں فائدہ نہیں ہوا ، ہمارے کیسوں کا فیصلہ میرٹ پر ہوا، پرانا قانون بحال ہوتا ہے تو بھگتنا تحریک انصاف اور لاڈلوں نے ہی ہے، جب ان کا 90دن کا ریمانڈ ہوگا تو انہیں پتا لگ جائے گا۔ طلال چوہدری نے کہا کہ عدالتوں نے بھی فیصلے دیے کہ نیب قانون کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال کیا گیا، سپریم کورٹ کہہ چکی ہے کہ نیب قانون کا سیاسی انجینئرنگ کیلئے استعمال ہوا، کیا اب دو دو رکنی بنچ پارلیمنٹ کے فیصلے اٹھا کر باہر پھینک دیا کرے گا، پچھلے سات سال سے ثاقب نثار اور اس کے کچھ ساتھی لگاتار ایک قسم کے فیصلے دے رہے ہیں، ایسے فیصلوں سے نقصان ایک دفعہ پھر عدالت کا ہوا ہے، جسٹس عمر عطا بندیال نے خود کو متنازع بنانے کیلئے آخری دن بھی نہیں چھوڑا، پارلیمنٹ میونسپل کارپوریشن لگتی ہے جب دل کیا اس کے بنائے گئے قوانین اڑادیں، نیب قانون صرف سیاستدانوں کیخلاف نہیں بزنس کمیونٹی کیخلاف بھی استعمال ہوا۔طلال چوہدری نے کہا کہ مجھے نہیں لگتا کہ بلاول بھٹو نے ن لیگ سے متعلق بات کی ان کا اشارہ کسی اور کی طرف تھا، بلاول بھٹو سے گزارش ہے نان ایشوز کو ایشوز نہ بنائیں ایشوز پر بات کریں، کیا بلاول بھٹو کے پاس عوام کے مسائل کا کوئی حل ہے یا صرف نواز شریف کے پاس اس کا حل ہے، آئندہ انتخابات میں نواز شریف ایک دفعہ پھر عوامی مسائل کا حل دیں گے، اگلا الیکشن ایشوز کی بنیاد پر ہونا چاہئے پاکستان کا ایشو غریب کی روٹی اور ملکی معیشت ہے۔ پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے رکن شعیب شاہین نے کہا کہ نیب قانون میں ترامیم ہوتے ہی عمران خان نے اسے چیلنج کردیا تھا، پی ڈی ایم 15دن کے بجائے 30 دن کا ریمانڈ کرنا چاہتی تھی تو ایکٹ آف پارلیمنٹ کے ذریعہ چینج کرنا چاہئے تھا،ن لیگ چاہتی تھی کہ 30دن کا ریمانڈ صرف عمران خان کیلئے ہو، ضمانت پہلے ہائیکورٹ دیا کرتی تھی اب ٹرائل کورٹ کو اختیار ہے اس سے کسی کو نقصان نہیں ہے۔ شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ ماضی میں بھی سیاسی انتقام لیا جاتا رہا اور اب بھی چل رہا ہے، نیب کا ادارہ ہمیشہ سیاسی انتقام کیلئے استعمال ہوا ہے،احتساب کا نظام نہیں ہوگا تو ملک میں کرپشن مزید فروغ پائے گی، کرپشن کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاسکتا تو کم از کم سطح تک لایا جاسکتا ہے، جس طرح یہ ترامیم کی گئیں صرف اپنے مقدمات ختم کرانے کیلئے تھیں،اپنے مقدمات سامنے رکھ کر جو ترامیم کی گئیں وہ غلط تھیں۔