اسلام آباد (رپورٹ:حنیف خالد) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مسٹر جسٹس عامر فاروق نے جمعہ کے روز اسلام آباد ہائیکورٹ کے فاضل جج مسٹر جسٹس طارق محمود جہانگیری اور ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ناصر جاوید رانا کے ہمراہ دارالحکومت کے چیمبر کا تاریخ میں پہلی باردورہ کیا اور چیمبر میں ثالثی کونسل کے دفتر کا افتتاح کیا۔ چیف جسٹس مسٹر جسٹس عامر فاروق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یقین دلایا کہ تاجر برادری کے کمرشل تنازعات کا فیصلہ فوری فیصلہ ہماری ترجیح ہو گی۔سٹر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ کرایہ داری مقدمات نمٹانے کیلئے ثالثی کونسل کا قیام قابل ستائش ہے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ مسٹر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ثالثی کے ذریعے مقدمات کا تصفیہ کرانے کا طریقہ کار پوری دنیا میں مقبول ہو رہا ہے کیونکہ یہ انصاف کی فراہمی کا ایک سستا طریقہ ہے جبکہ عدالتی مقدمات کا طریقہ کار طویل اور مہنگا بھی ہے۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے تسلیم کیا کہ پاکستان میں مروجہ قوانین کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے زیادہ معاون نہیں ہیں اور اس بات پر زور دیا کہ قانون ساز اداروں کو ان میں ترمیم کرنی چاہئے تاکہ تاجروں اور سرمایہ کاروں کو سہولت ہو۔ فاضل چیف جسٹس نے تاجر برادری پر زور دیا کہ وہ کاروباری سرگرمیوں کو بہتر فروغ دیکر ملک کو موجودہ بحران سے نکالنے کیلئے اپنا فعال کردار ادا کریں۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج مسٹر جسٹس طارق محمود جہانگیری نے کہا کہ آئی سی سی آئی نے ثالثی کونسل کے دفتر کا افتتاح کاروباری برادری کے کرایہ داری کے تنازعات کا عدالتوں سے باہر تصفیہ کرنے کا ایک قابل تحسین اقدام ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ ایسے مقدمات ثالثی کیلئے چیمبر کی کونسل کے پاس بھیجا کریگی۔ چیف جسٹس اور ہائیکورٹ کے فاضل جج نے چیمبر کو یہ دفتر کھولنے پر مبارکباد دی۔ یہ دفتر قانون کرایہ داری کے ترمیمی ایکٹ کے تحت قائم کیا گیا ہے جو تاجر برادری کے کرایہ داری سے متعلقہ تنازعات کو حل کرنے کیلئے ثالثی کا کردار ادا کریگا اور عدالت کے باہر ایسے تنازعات کا تصفیہ کر کے عدالتوں پر ان مقدمات کا بوجھ کم کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کریگا۔