راولپنڈی (نمائندہ جنگ ) لاہور ماسٹر پلان منصوبے میں کرپشن ، پرویز الٰہی 12ویں بار گرفتار کرلئے گئے ، پنجاب اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی ٹیم نے چوہدری پرپرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل کے باہر سے حراست میں لیا، بعدازاں ترجمان اینٹی کرپشن پنجاب کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہاگیاکہ پرویز الٰہی کو لاہور ماسٹر پلان کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیاہے ۔دریں اثناء اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کے ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند کی عدالت ے اینٹی کرپشن مقدمہ میں ملزم چوہدری پرویز الہٰی کا ایک روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں متعلقہ عدالت میں پیش کرنےاورملزم کا طبی معائنہ کرانے کا حکم جاری کیا ، راہداری ریمانڈ ملنے کے بعد اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ حکام نے اڈیالہ جیل سے پرویز الہٰی کو اپنی تحویل میں لیا اور لاہور کیلئے روانہ ہوگئے،ملزم چوہدری پرویز الہی کیخلاف درج اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی ایف آئی آرکے متن میں کہاگیا ہے کہ لاہور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی نے لاہور ڈویژن ماسٹر پلان 2050 کے نام سے ایک منصوبہ شروع کیا تھا،مارچ 2021 میں بین الاقوامی کمپنی کو کنسلٹنٹ مقرر کیا،کمپنی نے دسمبر 2022 میں رپورٹ مکمل کر کے لاہور ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کو جمع کروائی،ماسٹر پلان کی رپورٹ سٹیج نمبر 5/6 کو نظر انداز کرتے ہوئے سرکاری منظوری دی گئی،رپورٹ میں موضع کوٹلی رائے ابوبکر کا ذکر موجود نہیں تھا،اس موضع میں ملزم پرویز الہی،مونس الہی،راسخ الہی کی خریدکردہ 300 ایکٹر زمین انکی کمپنیوں کی پہلے سے موجود تھی،ملزم پرویز الہی نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب عہدہ کا غلط استعمال کیا،ملزم نے ڈائریکٹر ایل ڈی اے عامر احمد خان کے ساتھ ملکر پراجیکٹ میں تبدیلی کی تھی،تبدیلی سے موضع رائے ابو بکر کو غیر قانونی طور پر منصوبے کا حصہ بنایا گیا،منصوبے میں تبدیلی سے کوٹلی رائے ابوبکر کی خرید کردہ زمین کی مالیت میں کئی سو گناہ اضافہ ہواہے،پرویز الہی اور ڈی جی ایل ڈی اے نے جعل سازی کی اور سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایاہے،مقدمہ میں پرویز الہی ، مونس الہی سمیت انکے خاندان کے کئی افراد شامل ہیں،مقدمے میں راسخ الہی،زہرہ علی الہی، قیصرا الہی اور ڈی جی ایل ڈی اے بھی شامل ہیں۔