اسلام آباد ( آن لائن ) سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی ریٹائرمنٹ کے بعدسپریم کورٹ کے موجودہ ججزمیں سے چارججزکوچیف جسٹس پاکستان بننے کاموقع ملے گا۔
ان ججزمیں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحییٰ آفریدی شامل ہیں۔
جسٹس سردار طارق مسعود 10مارچ 2024ء کومدت ملازمت پوری کرتے ہوئے ریٹائر ہوجائینگے اسلئے انکے بعدکے جج جسٹس اعجازالاحسن چیف جسٹس پاکستان کے عہدے پر براجمان ہونگے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ 25اکتوبر 2024ء تک چیف جسٹس پاکستان رہیں گے۔
انکے بعدسنیارٹی فہرست میں ججزمیں سے دوسرے نمبر پر موجود جج جسٹس اعجاز الاحسن چیف جسٹس مقرر ہونگے ، جسٹس اعجاز الااحسن 4اگست 2025ء کو ریٹائر ہو جائینگے۔ا سکے بعد جسٹس سید منصور علی شاہ چیف جسٹس پاکستان کے عہدہ پر فائز ہونگے، جسٹس سید منصور علی شاہ27نومبر2027کو ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچیں گے۔
اسکے بعد جسٹس منیب اختر کو چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ سنبھالنے کا موقع ملے گا، جسٹس منیب اختر13دسمبر2028ء کو ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ کر سبکدوش ہونگے جسکے بعد جسٹس یحییٰ آفریدی نئے چیف جسٹس پاکستان ہونگے، وہ 22جنوری 2030ء کو ریٹائرہونگے۔
پاکستان کی پہلی خاتون چیف جسٹس عائشہ ملک ہوسکتی ہیں جو جنوری 2030میں عدلیہ کی سربراہی سنبھالیں گی۔
پاکستان کی سپریم کورٹ میں کسی بھی جج کے چیف جسٹس بننے یا نہ بننے کا انحصار ان کی سنیارٹی اورعمر پر ہے۔ ججوں کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65برس ہے۔سنیارٹی کا شمار سپریم کورٹ میں تقرر کی تاریخ سے ہوتا ہے۔
65برس سے کم عمر سینئر ترین جج کو چیف جسٹس بنایا جاتا ہے۔
اسکے بعد بطور چیف جسٹس انکے دورانیے کا تعین جج صاحب کی عمر سے ہوتا ہے۔
جسٹس عائشہ ملک جسٹس یحییٰ آفریدی کی 22جنوری 2030کوچیف جسٹس کے عہدے سے ریٹائرمنٹ کے بعدہی چیف جسٹس پاکستان بن سکیں گی۔