کراچی( اسٹاف رپورٹر) چین کے شہر ہانگز و میں 19ویں ایشین گیمز دلفریب تقریب میں شروع ہوگئے،چینی صدرشی جن پنگ نے ان مقابلوں کے باضابطہ آغاز کا اعلان کیا، تقریب کے آغاز میں چینی پرچم بلند کیا گیا ،ہانگزو اولمپک اسپورٹس سینٹر اسٹیڈیم میں 80 ہزار تماشائیوں کی موجودگی میں شریک ملکوں کے کھلاڑیوں نے مارچ پاسٹ کیا، سب سے پہلے افغانستان کا دستہ ارینا پہنچا ، کھلاڑیوں سے حلف لیا گیا،مشعل جلانے کا منفرد انداز میں مظاہرہ کیا گیا45 ممالک کے 12 ہزار سے زائد ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں، پاکستان ان مقابلوں کے25ایونٹس میں حصہ لے رہا ہے، پاکستان کے 262 رکنی د ستے میں 137 مرد اور 53 خواتین ایتھلیٹس اور ٹیم آفیشلز شامل ہیں،،پاکستانی دستے کی قیادت خواتین کر کٹ ٹیم کی کپتان ندا ڈار اور نشانہ باز غلام مصطفی بشیر نے کی جن کے ہاتھوں میں قومی پرچم تھا،، افتتاحی تقریب میں ڈیجیٹل فائر ورکس کے ذریعے چینی ثقافت کو اجاگر کیا گیا، کویڈ 19 کی وجہ سے ایشیائی گیمز ایک سال کے لیے ملتوی کیے گئے تھے۔ چین تیسری بار ایشین گیمز کی میزبانی کر رہا ہے قبل ازیں چین نے 1990ء اور 2010ء میں ایشین گیمز کی میزبانی کی تھی۔ افتتاحی تقریب میں چینی فن کاروں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا،15مختلف پروگرام پر مشتمل اس تقریب میں کئی ملکوں کے سربراہان بھی شریک ہوئے، چینی صدر کھلاڑیوں کا خیر مقدم کیا،اس موقع پراولمپک کونسل آف ایشیا (او سی اے) کے قائم مقام صدر راجہ رندھیر سنگھ نے ہانگ زو ایشین گیمز کے منتظمین کو ان کی باریک بینی سے تیاریوں پر مبارک باد دی۔ اسٹیڈیم میں موجود تماشائی چینی زبان میں دل سے دل مستقبل کے نعرے لگاتے رہے، ایک بینرز پر اس نعرے کا انگریزی میں ترجمہ کیا گیا تھا،یہ نعرہ یہ پیغام دیتا ہے کہ ہر چیز دل کو چھونے والی اور آگے دیکھنے والی ہونی چاہیے، جو دنیا کو امن اور ہم آہنگی کے لیے پکارتی ہے۔ ایشین گیمز ہاکی میں پاکستانی ٹیم اتوار کو سنگار پور کے خلاف میچ سے اپنی مہم کا آغاز کرے گی۔