اسلام آباد (فاروق اقدس/ خصوصی رپورٹ) پاکستان میں متعین امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم جن کی پاکستان کے مختلف شہروں میں مصروفیات نہ صرف ملکی بلکہ غیرملکی میڈیا میں بھی موضوع بحث بنتی ہیں رواں ہفتے کے آغاز سے گلگت بلتستان کے نجی دورے پر ہیں جہاں وہ سیروتفریح کے مختلف مقامات کے ساتھ ساتھ یو این ڈی پی کے مقامی حکومت کے ساتھ جاری منصوبوں کے دورے بھی کر رہے ہیں اور موصولہ اطلاعات کے مطابق ڈونلڈ بلوم نے بعض مقامی سیاسی شخصیات اور اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔ ڈونلڈ بلوم نے اپنے کئی روزہ دورے میں عطاء آباد جھیل سمیت کئی تفریحی مقامات کا دورہ کیا،ہنزہ کے شاہی محل میں دعوت، روایات کے مطابق امریکی سفیر کو ٹوپی اور چوغہ بھی پیش کیا گیا، تاہم امریکی سفیر کی اعلانیہ مصروفیات کی تفصیلات کے مطابق ہنزہ پہنچنے پر انہوں نے اپنی اولیں فرصت میں عطاء آباد جھیل کا دورہ کیا اور قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی بھی گئے جہاں انہیں تعلیمی و تحقیقی سرگرمیوں، یوایس ایڈ کے تحت جامعہ کے طلبا کو دی جانے والی سکالرشپ سمیت یونیورسٹی کی تعمیر وترقی کے منصوبوں سمیت مستقبل کے لائحہ عمل سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سعدیہ دانش اور ممبر اسمبلی رانی صنم فریاد نے بھی پاکستان میں تعینات امریکی سفیرڈونلڈ بلَوم سے ملاقات کی۔ اس موقعہ پر باہمی دلچسپی کے امور خصوصاً خواتین کی ترقی و بہبود کے حوالے سے تفصیلی گفتگو کی گئی. ملاقات میں امریکی سفیر نے گلگت بلتستان میں مختلف شعبوں میں دلچسپی کا اظہار کیا جس پر ڈپٹی سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سعدیہ دانش نے خواتین کو درپیش مسائل اور ان کے تدارک کیلئے اقدامات پر زور دیا۔ ڈپٹی سپیکر نے گلگت بلتستان کے طلباء کے لئے امریکہ کے تعلیمی اداروں میں سکالرشپ اور داخلوں میں ترجیح دینے پرزور دیا۔ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے امریکی وفد کے ہمراہ شاہی محل کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر سابقہ چیف ایگزیکٹو و گورنر گلگت بلتستان میر غضنفر علی خان اور سابقہ ممبر اسمبلی گلگت بلتستان رانی عتیقہ نے امریکی سفیر کو خوش آمدید کہا اور ہنزہ کی روایات کے مطابق امریکی سفیر کو روایتی ٹوپی اور مقامی چوغہ پیش کیا گیا اور ہنزہ کو درپیش مسائل سے بھی آگاہ کیا اور ان سے درخواست کی کہ توانائی، صحت، تعلیم، بالخصوص ٹیکنیکل تعلیم، روزگار سمیت دوسرے شعبوں میں امریکن حکومت کی مدد کے طلبگار ہیں۔ اس کے علاوہ قراقرم یونیورسٹی ہنزہ کیمپس کے طلباء کے لیے تعلیمی گرانٹ سمیت ان کو امریکن یونیورسٹیوں میں سسٹر پروگرام کے تحت سٹوڈنٹس ایکسچینج کرنے کی بھی درخواست کی۔ جس پر امریکی سفیر نے آنے والے دنوں میں ہنزہ کے مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے اور کہا کہ آنے والے دنوں میں ہنزہ سمیت گلگت بلتستان میں مختلف شعبوں میں مختلف پروجیکٹس کا آغاز کیا جائے گا۔ آخر میں امریکی سفیر نے شاہی دعوت پر بلانے پرمیزبانوں کا شکریہ ادا کیا اور ان کو بتایا کہ ہنزہ اور امریکہ کے تعلقات ہمیشہ کی طرح مضبوط رہیں گے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم کی گلگت بلتستان میں کئی روزہ مصروفیات کے بارے میں امریکی سفارتخانے کی جانب سے کوئی پریس ریلیز جاری نہیں کی گئی۔ یاد رہے کہ ڈونلڈ بلوم نے 12 ستمبر کو پاکستان کے ساحلی شہر گوادر کا بھی دورہ کیا تھا جو ایک خاص تناظر میں موضوع بحث بنا رہا۔