کراچی (اسٹاف رپورٹر) جیو نیوز کے اشتراک سے آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی میں جاری پاکستان تھیٹر فیسٹیول کے پندرھویں روز ٹریجیڈی تھیٹر پلے ”برسات “ سندھی زبان میں پیش کیا گیا جس کے رائٹر اور ڈائریکٹر علی روشن شیخ تھے جبکہ ڈرامہ کی کاسٹ میں امجد گل سومرو، اعجاز علی چانڈیو، عاشق علی اور علی روشن شیخ شامل تھے، تھیٹر ”برسات“ ایک اندھے بوڑھے شخص کی سچی کہانی تھی جو اپنے گھر میں اپنے بوڑھے پڑوسی کے ساتھ رہتا ہے، اپنی اولاد کے سمجھانے کے بعد وہ اپنے گھر میں تنہا رہنے کو ترجیح دیتا ہے، بارش شروع ہونے اور سیلاب آنے سے پہلے اس کا پورا خاندان کسی محفوظ جگہ پر ہجرت کرنے کی تیاری شروع کر دیتا ہے، اس کا پڑوسی بار بار آتا ہے اور اسے بارش اور سیلاب کے خوف سے جلد از جلد گاوں چھوڑنے پر زور دیتا ہے کیونکہ گاوں کے سارے لوگ پہلے ہی ہجرت کر چکے ہیں، لیکن وہ انکار کر دیتا ہے کیونکہ وہ اس گھر سے پیار کرتا ہے کیونکہ یہ اس کے آباو اجداد کا گھر ہے، ایک رات چور اس کے گھر آئے اور وہ اس کے سامان کے بارے میں بحث کر رہے ہیں، ان چوروں میں سے ایک پیشہ ور ہے اور دوسرا بھرتی کا۔ جیسے ہی وہ چیز چوری کرنے لگتے ہیں۔ وہ نابینا بوڑھا اچانک کلہاڑی لے کر نمودار ہوتا ہے، اور چوروں کو دروازے پر روکتا ہے اور خبردار کرتا ہے کہ وہ حرکت نہ کریں، دکھی جذبات کی عکاسی کرتے کھیل کو شائقین کی طرف سے خوب سراہا گیا۔