کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستانی کرکٹ ٹیم بھارت ویزوں کے اجرا کے بعد بھارت اڑان بھرنے کو تیار ہے۔ پلیئرز ایشیا کپ کو ڈرائونے خواب کی طرح بھلا کر نئی اور روشن صبح کیلئے پرعزم ہیں۔ اوپنر عبداللہ شفیق کا کہنا ہے کہ اسکواڈ میں تیسرے اوپنر کے طور پر شامل ہوا ہوں، کھیلنے کا موقع دینے کا فیصلہ مینجمنٹ نے کرنا ہے۔ صرف بھارت کیخلاف نہیں پورے ورلڈ کپ میں بہتر پرفارم کرنا ہے۔ صرف بھارت سے کھیلنے نہیں جا رہے ہیں، سب حریفوں کیخلاف عمدہ کارکردگی دکھانے کا عزم لیکر میدان میں اتریں گے۔ پیر کو صحافیوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جب بھی موقع ملا اچھا پرفارم کرتے ہوئے ٹیم کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرنے اور ضرورت کے تحت ٹیم پلان کے مطابق کھیلنے کی کوشش کروں گا۔ تمام کھلاڑی بہتر کارکردگی کیلئے بیتاب ہیں۔ مڈل آرڈر بیٹر سلمان علی آغا کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ جب واپس آئیں تو ورلڈ کپ کی ٹرافی ہمارے سامنے ہو۔ پی سی بی کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ کھیلنے کا خواب پورا ہونے جارہا ہے، بھارت ایسی جگہ ہے جہاں کھیلنے کا دباؤ ہوتا ہے لیکن ہم اس دباؤ کو کنٹرول کریں گے۔ مڈل اوورز بیٹنگ اور بولنگ کے حوالے سے اہم ہوتے ہیں، مورال اچھا ہے، ورلڈ کپ کیلئے متحرک ہیں۔ ایشیا کپ میں اچھا نہیں کر سکے لیکن یہ اب ماضی کا حصہ ہے، کوشش ہو گی کہ ٹرافی لے کر آئیں۔ مکمل طور پر فٹ اور تیار ہوں ۔ ماہر نفسیات بہت مددگار ثابت ہورہے ہیں، بڑے ایونٹس سے پہلے ان کے ساتھ سیشن اچھے ہوتے ہیں۔ ادھر فاسٹ بولر حارث رؤف نے کہا کہ ٹیم انتظامیہ فیصلہ کرے گی کہ میری خدمات کو نئی گیند سے استعمال کرنا ہے یا پرانی گیند سے۔ کسی بھی ٹورنامنٹ میں کھیلنا بہت بڑی بات ہے ، فٹنس پہلے سے بہتر ہے ، بطور ٹیم خود پر اعتماد ہے۔ ویرات کوہلی کو آؤٹ کر پایا تو ٹھیک ہے نہ بھی کر پایا تو بھی ٹھیک ہے، کوئی انفرادی گول نہیں ، پہلے ٹیم کا سوچنا ہے۔ انھوں نے ٹیم کی موجودہ کارکردگی کو انفرادی کارکردگی پر ترجیح دیتے ہوئے بہترین کارکردگی پر توجہ مرکوز کرنے پر زور دیا۔ حارث رؤف کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں ایشین کنڈیشنز ہیں، فرق نہیں پڑے گا۔ نسیم شاہ کے نہ ہونے سے فرق تو پڑے گا۔ لیکن جو دوسرے بولرز ہیں وہ بھی اچھے ہیں۔ اونچ نیچ آتی رہتی ہے، ہمارے بولرز نے ہمیشہ پرفارم کیا ہے۔ ایسا نہیں کہ ہمارے بولرز بڑے میچز میں اچھا نہیں کر پاتے۔