• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نواز شریف کو وطن واپس اور عمران خان کو باہر آنا چاہئے، علی محمد

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘ میں میزبان حامد میرسے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کو وطن واپس اور عمران خان کو باہر آنا چاہئے، عمران خان کے بغیر الیکشن ایسے ہی ہوں گے جیسے بغیر پچ کے کرکٹ میچ کھیلا جائے.

 پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ عوام کو بڑھتی مہنگائی سے ریلیف دینے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، پیپلز پارٹی مہنگائی روکنا اور لوگوں کو ریلیف دینا جانتی ہے، پیپلز پارٹی ایک سال کے اندر مہنگائی کنٹرول کرسکتی ہے

 تحریک انصاف کے رہنما علی محمد خان نے کہا کہ نگراں وزیراعظم یہ کہنے کا مینڈیٹ نہیں رکھتے کہ عمران خان کے بغیر صاف و شفاف الیکشن ہوسکتے ہیں، نگرا ں وزیراعظم کی ایسی باتیں صاف و شفاف الیکشن سے متعلق خدشات پیدا کررہی ہیں، عمران خان کے بغیر الیکشن ایسے ہی ہوں گے جیسے بغیر پچ کے کرکٹ میچ کھیلا جائے،عمران خان کسی فیور کے انتظار میں نہیں ہیں، آپ ان کو موقع دیں وہ اپنے کیسوں کا سامنا کریں۔ 

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ70 فیصد نوجوان تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں ،عمران خان سے بات کرنا پڑے گی کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے، گیارہ بارہ کروڑ افراد کی حمایت رکھنے والی جماعت کو سائیڈ لائن کس طرح کیا جاسکتا ہے، عمران خان پر بنائے گئے کیسز سیاسی ہیں ان کا حل بھی سیاسی ہوگا،اس وقت ملک کو جدوجہد کی ضرورت ہے، فاصلے ختم کر کے نمک کے بجائے مرہم رکھنے کی ضرورت ہے، سارے لوگ آئیں بیٹھیں ایوان صدر صرف خرچہ پانی کیلئے نہیں بنایا گیا ، نو مئی کے واقعات کی ہم سب نے مذمت کی ہے۔

علی محمد خان نے کہا کہ جیل مذاکرات کیلئے کوئی مناسب جگہ نہیں ہوتی، نواز شریف کو وطن واپس اور عمران خان کو باہر آنا چاہئے، تمام جماعتوں اور لیڈروں کو فیلڈ میں ہونا چاہئے، سب کو لیول پلیئنگ فیلڈ ملنی چاہئے، ایوان صدر میں تمام سیاسی قیادت کی آپس میں بات ہونی چاہئے، ملک کے مفاد میں نواز شریف اور عمران خان کی آپس میں بات ہوسکتی ہے۔ 

علی محمد خان کا کہنا تھا کہ عمران ریاض خان کتنے مہینوں بعدواپس آئے، ان کے گھر والوں کے آنسوؤں کا کوئی مداوا نہیں ہے، معصوم بچے عمار کے جو آنسو بہے وہ اپنے باپ کو بلاتا رہا اس کا ذمہ دار کون ہے، کیا کوئی معاشرہ اپنے بچوں سے اس طرح ڈیل کرتا ہے، اداروں اور عوام کے بیچ میں فاصلے پیدا نہیں ہونے چاہئیں، احتساب ہونا چاہئے لیکن غیرسیاسی بنیادوں پر ہونا چاہئے، اقتدار میں آکر سب سے غلطیاں ہوجاتی ہیں، بہتر قومیں معاملات ٹھیک کر کے آگے چلتی ہیں۔ علی محمدخان نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، اسرائیل کو تسلیم کرنے سے متعلق ہمارا موقف وہی ہے جو قائداعظم کا تھا، اسرائیل ، فلسطین، کشمیر اور ختم نبوت کے معاملات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا۔

پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ نے کہا کہ تحریک انصاف کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے تو عمران خان کے بغیر بھی الیکشن ہوسکتے ہیں، عمران خان کو عدالت نے نااہل کردیا ہے وہ پی ٹی آئی کے کسی لیڈر کو پارٹی چلانے کیلئے اختیارات دے، تحریک انصاف نے ریاستی اداروں کے ساتھ جو کیا اس کے بعد یہ بڑی فیور ہوگی۔ 

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ جنوری میں سرد موسم کی وجہ سے الیکشن پر کوئی فرق نہیں پڑے گا، پہلے بھی الیکشن دسمبر اور رمضان میں بھی ہوئے ہیں، الیکشن کمیشن الیکشن کی حتمی تاریخ دیدیتا تو شکوک و شبہات جنم نہیں لیتے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ الگ الگ الیکشن لڑیں مگر گالم گلوچ نہیں ہونی چاہئے، نواز شریف نے میثاق جمہوریت کی خلاف ورزی کی مگر ہم نے اس کا پاس رکھا، 2014ء میں عمران خان نے حکومت پر حملہ کیا تو پیپلز پارٹی نے اپوزیشن میں ہوتے ہوئے بھی ن لیگ کا ساتھ دیا۔

 خورشید شاہ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن سندھ میں کس کے ساتھ اتحاد کرتے ہیں ان کا اختیار ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو حق پہنچتا ہے وہ کسی کے ساتھ بھی انتخابی اتحاد کرسکتی ہیں، پیپلز پارٹی اگلے انتخابات کیلئے لیول پلیئنگ فیلڈ مانگ رہی ہے، پنجاب میں ترقیاتی کام چل رہے ہیں سندھ میں منظور شدہ ترقیاتی کام بھی روک دیئے گئے ہیں، ترقیاتی اسکیمیں صرف پنجاب اور خیبرپختونخوا میں چل رہے ہیں، یہ زیادتی ہے کہ نگراں حکومت آتے ہی سندھ میں ترقیاتی کام روک دیئے گئے، ہمیں سندھ میں لیول پلیئنگ فیلڈ دی جائے، ن لیگ سے لیول پلیئنگ فیلڈ اس لیے مانگ رہے ہیں کہ ان کے 7 سینئر ایکٹو ممبر بیوروکریسی میں ہیں۔ 

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا بیانیہ ہے انتقام کے بجائے معیشت کو ترجیح دی جائے، صرف پاکستان نہیں پوری دنیا میں مہنگائی بڑھ رہی ہے، عوام کو بڑھتی مہنگائی سے ریلیف دینے کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے، پیپلز پارٹی مہنگائی روکنا اور لوگوں کو ریلیف دینا جانتی ہے، پیپلز پارٹی ایک سال کے اندر مہنگائی کنٹرول کرسکتی ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے کے معاملہ پر اسلامی ممالک کو ساتھ بیٹھ کر فیصلہ کرنا چاہئے۔

اہم خبریں سے مزید