• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جو ملک کے حالات ہیں نئی اور موثر سیاسی جماعت بنے گی، شاہد خاقان

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘‘میں میزبان حامد میرسے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو ملک کے حالات ہیں ایک نئی اور موثر سیاسی جماعت بنے گی، سیاسی جماعت کون بنائے گا یہ وقت بتائے گا، یہ ضروری نہیں کہ میں اس سیاسی جماعت میں شامل ہوں، 35 سال سے ن لیگ کے ساتھ ہوں آج میرے پاس لوگوں کے سوالات کا جواب نہیں ہے،پی ٹی آئی کے وکیل نعیم حیدر پنجوتھا نے کہا کہ عمران خان 90 روز کے اندر صاف و شفاف الیکشن چاہتے ہیں،نواز شریف جس مقدمے میں سزایافتہ ہیں اس میں انہیں حفاظتی ضمانت نہیں مل سکتی، نواز شریف اشتہاری مجرم ہیں انہیں واپس آکر سیدھا جیل میں جانا ہے، سابق وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے کہا کہ عمران خان اور نواز شریف کے کیس میں زمین آسمان کا فرق ہے، پاکستان مخالف بیرونی قوتیں عمران خان کی رہائی کیلئے اداروں پر دباؤ ڈال رہی ہیں۔ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج جو ملک کے حالات ہیں ایک نئی اور موثر سیاسی جماعت بنے گی، یہ سیاسی جماعت کون بنائے گا یہ وقت بتائے گا، یہ ضروری نہیں کہ میں اس سیاسی جماعت میں شامل ہوں، نئی پارٹی کا مقصد اگر اقتدار ہے تو پھر بات نہیں بنے گی، پاکستان میں اقتدار کسی اور طریقے سے ملتا ہے میں اس کا قائل نہیں ہوں، ایسی جماعت ہونی چاہئے جس کا مقصد واضح ہو کہ کیا اور کیسے کرنا ہے، پچھلے تین سال میں ہر جماعت اقتدار میں رہی مگر کچھ نہیں کرسکی،ماضی کی طرح سمجھوتہ کر کے اقتدار میں آنے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، امید ہے کہ بڑی جماعتیں بیٹھ کر آگے کے راستے کا تعین کریں گی، آج بات اقتدار، کرسیوں اور پارٹیوں کی نہیں ملک کی ہوگئی ہے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ 35 سال سے ن لیگ کے ساتھ ہوں آج میرے پاس لوگوں کے سوالات کا جواب نہیں ہے، ہم وہ فیصلے نہیں کرپائے جس کی ضرورت تھی، 16 ماہ بہت ہوتے ہیں اصلاحات کا کوئی عمل شروع نہیں کیا گیا، ہم بہت سے فیصلے کرسکتے تھے جو نہیں کیے اس کی وجہ مجھے معلوم نہیں ہے، اسحاق ڈار کے ساتھ میٹنگز میں بھی شامل رہا مگر فیصلوں کی رفتار، سوچ و فکر نظر نہیں آئی، بطور وزیراعظم میرا بہت محدود مینڈیٹ تھا، ایک ٹوٹی حکومت تھی مجھے اس تسلسل کو آگے بڑھانا تھا، میں اپنی حکومت کو نہیں جانچتا لوگ خود کارکردگی جانچ لیں۔
اہم خبریں سے مزید