کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کےساتھ‘‘میں میزبان محمد جنید سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے سینئر رہنما خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ نواز شریف ایئرپورٹ سے مینار پاکستان جائیں گے اگلے دن عدالت میں پیش ہوجائیں گے،تحریک انصاف کے رہنما شعیب شاہین نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کو پی ٹی آئی کو کرش کرنے میں حصہ دار یا سہولت کار نہیں بننا چاہئے، نگراں وزیراعظم اس وقت ن لیگ کی بی ٹیم بنے ہوئے ہیں، نگراں وزیراعظم کا کام صاف وشفاف انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن سے تعاون کرنا ہے، پی ٹی آئی کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہیں مل رہی ہے، پی ٹی آئی کے سیکڑوں رہنما اٹھالئے گئے ہیں جن کا کوئی اتاپتا نہیں ہے،میزبان محمد جنید نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ نواز شریف کی وطن واپسی کی تیاریوں میں مصروف ہے، لندن میں شریف خاندان کئی دنوں سے سر جوڑے بیٹھا ہے، ملک میں بحث شروع ہوگئی ہے کہ کیا نواز شریف وطن واپسی کے بعد ن لیگ کی حکمت عملی کے مطابق مینار پاکستان میں جلسے سے خطاب کریں گے یا انہیں سیدھا کوٹ لکھپت جیل جانا پڑے گا اور وہیں رہ کر اپنے کیسوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ن لیگ کے سینئر رہنما خرم دستگیر خان نے کہا کہ درست بات یہ ہے کہ نواز شریف 21اکتوبر کو واپس آرہے ہیں، نواز شریف دو عدالتوں کی مرضی سے باہر گئے اب عدالت کی مرضی سے واپس آئیں گے،نواز شریف ایئرپورٹ سے پہلے مینار پاکستان جائیں گے پھر اگلے دن عدالت جائیں گے،ن لیگ کے نئے بیانیہ کا اعلان نواز شریف مینار پاکستان کے جلسے میں کریں گے۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ نقار خانے میں قیاس آرائیوں کے شور کی وجہ سے درست بات کسی کو سنائی نہیں دے رہی، درست بات یہ ہے کہ نواز شریف 21اکتوبر کو واپس آرہے ہیں، نواز شریف دو عدالتوں کی اجازت سے باہر گئے تھے واپس بھی عدالت کی مرضی سے آئیں گے، نواز شریف کی وطن واپسی پر گرفتاری کا معاملہ عدالت پر چھوڑ دیا جائے تو اچھا ہے، عدالت کا فیصلہ ہوگا کہ نواز شریف واپس آکر کس طرح آگے بڑھیں گے، نواز شریف ایئرپورٹ سے سیدھا مینار پاکستان جائیں گے ، نواز شریف اپنا مستقبل کا لائحہ عمل مینار پاکستان کے جلسے میں عوام سے شیئر کریں گے۔ خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے واپس آکر عدالت کے سامنے سرینڈر کرنا ہے، نواز شریف کی اپیل عدالت کے سامنے زیرالتواء ہے، نواز شریف عدالت کے سامنے پیش ہوکر اپنی اپیل کی پیروی کریں گے، ایئرپورٹ سے عدالت تک معاملہ پر ہماری قانونی ٹیم لائحہ عمل بنارہی ہے، ہمیں توقع ہے نواز شریف ایئرپورٹ سے مینار پاکستان جائیں گے اگلے دن عدالت میں پیش ہوجائیں گے۔خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا بیانیہ حقیقت پر مبنی ہے نواز شریف واپس آکر اس پر بات کریں گے، ہمیں عوام کو سمجھانا ہے کہ ملک کو درپیش مشکلات کے ذمہ دار لوگ کون ہیں، انہیں بتانا ہے اداروں اور سیاست میں ایسے لوگ ان مشکلات کے ذمہ دار ہیں جو 2014ء سے 2019ء تک سیاسی انجینئرنگ کرتے رہے، یہ لوگ 2014ء میں دھرنے کے ذریعہ ن لیگ کی حکومت پر حملہ آور ہوئے،نواز شریف کو ناحق اور ناانصافی کے ذریعہ نااہل قرار دیا گیا، ن لیگ کے قائدین کو بغیر شواہد جیلوں میں ڈال کر ٹارچر کیا گیا، نواز شریف نے 2013ء سے 2017ء تک سیاسی انجینئرنگ کے حملوں کے باوجود ملک کو بدترین حالات سے نکالا، آج بھی نواز شریف ہی ملک کو مشکل حالات سے نکال سکتے ہیں۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ پچھلے سولہ ماہ حکومت کی کمان ن لیگ کے ہاتھ میں تھی مگر اقتدار میں پندرہ جماعتیں شامل تھی، حکومت میں جتنا ہمارا حصہ تھا اتنی ہماری ذمہ داری ہوگی، ہم نے بدترین معاشی حالات میں ملک کو سنبھالا دیا اس کا نتیجہ مہنگائی کی صورت سامنے ہے، ن لیگ کی سولہ مہینے کی کارکردگی ڈوبے ہوئے پاکستان کی کشتی دوبارہ راستے پر ڈالنے کی ہے۔ خرم دستگیر خان کا کہنا تھا کہ ہم نے نیب اصلاحات کر کے نیب قانون میں بنیادی حقوق سے متصادم شقوں کو ختم کیا، عدالت نے نیب ترامیم کو بحال کردیا تو اس کا مطلب یہ نہیں ہم نے اپنا کام نہیں کیا، شاہد خاقان عباسی کی رائے مقدم ہے لیکن انہیں ن لیگ کی کامیابیاں بھی بتانی چاہئے تھیں، شاہد خاقان عباسی کو بتانا چاہئے تھا کہ کراچی میں امن و امان کی بحالی کا کریڈٹ مسلم لیگ ن کو جاتا ہے، کیا ہم بھو ل جائیں ن لیگ نے افواج پاکستان کے ساتھ مل کر دہشتگردی کیخلاف کامیابی حاصل کی۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ نواز شریف واپس آکر مستقبل کیلئے مہم چلائیں گے، آج بھی مشکلات حالات سے نواز شریف ہی ملک کو نکال سکتے ہیں، ن لیگ سمیت پندر ہ جماعتوں کی مخلوط حکومت نے سولہ ماہ میں پاکستان کے خارجہ تعلقات مثالی طور پر بحال کیے ہیں، پندرہ سال پہلے نوازشریف کا قافلہ گوجرانوالہ پہنچا تو پاکستان کی عدلیہ بحال ہوئی تھی۔