اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں دو کم سن بچیوں کی حوالگی کے کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے پسند کی شادی کے بعد علیحدہ ہونے والے جوڑے کو جھاڑ پلا دی، ریمارکس دیئے کہ محبت کی شادیاں کر لیتے پھر عدالت کیلئے مسئلہ بن جاتے ہیں، انہوں نے کہا ہم صرف نام کے مسلمان رہ گئے ہیں ہمارے کام مسلمانوں والے نہیں۔منگل کو چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے دو کم سن بچیوں کی حوالگی کیس سے متعلق سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران دونوں بچیوں کو ماں کے سپرد کرنے کا حکم دیدیا۔سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ بچیوں کے والد اتوار کی صبح 10 سے شام 5 بجے تک بچیوں سے ملاقات کر سکیں گے، والد کی جانب سے عدالتی حکم عدولی پر توہینِ عدالت کی کارروائی ہو گی۔ درخواست گزار بچیوں کے والد کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بچیاں والد کے پاس ہونی چاہئیں کیونکہ ماں رات کی نوکری کرتی ہے۔