راولپنڈی/کوئٹہ(ایجنسیاں)پاکستان کی جانب سے ملک میں غیرقانونی مقیم تارکین وطن کی بے دخلی کے اعلان کے بعد پاکستان اور افغانستان میں کشیدگی‘.
افغانستان میں طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے پاکستان میں افغان مہاجرین کے ساتھ سلوک کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے سکیورٹی مسائل میں افغان مہاجرین کا کوئی ہاتھ نہیں‘اس حوالے سے پاکستان کو اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے‘جب تک مہاجرین اپنی مرضی اور اطمینان سے پاکستان سے نکلتے ہیں انہیں برداشت سے کام لینا چاہیے‘ .
ادھر بلوچستان میں افغان سرحد کے قریب چمن کراسنگ پر تعینات افغان سپاہیوں کی بلا اشتعال فائرنگ سے 12سالہ بچے سمیت 2 پاکستانی شہری شہید ہو گئے‘دوسراشخص 70سالہ بزرگ تھا‘آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکام سے کہا گیا ہے کہ ذمہ داروں کو پاکستانی حکام کے حوالے کیا جائے‘ اُمید ہے افغان حکومت اپنے فوجیوں کو کنٹرول میں رکھے گی‘
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے باب دوستی گیٹ پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات کسی صورت قابل قبول نہیں‘ بلااشتعال فائرنگ پر پاکستانی فورسز نے تحمل اور برد باری کا مظاہرہ کیا‘.
امید ہے کہ افغان حکومت اس واقعے کو سنجیدگی سے لیکر سخت کارروائی عمل میں لائے گی جبکہ بلو چستان کے نگران و زیر اطلاعات جان اچکزئی کاکہنا ہے کہ غیرقانونی طور پر پاکستان آنے والوں کو نکالنا ناگزیرہوچکا ‘مہلت ختم ہونے کے بعد افغانوں کو بیدخل کرنے کیلئے طاقت کا استعمال کیا جائے گا‘کوئی عالمی دباؤ برداشت نہیں کریں گے ۔
ڈپٹی کمشنرچمن کے مطابق افغان فورسز کی فائرنگ کے بعد سرحد پر پاکستانی فورسز کو الرٹ کردیا گیا ، یکطرفہ فائرنگ کے بعد کچھ دیر کیلئے باب دوستی گیٹ پر پیدل آمد و رفت بند کردی گئی جسے بعد ازاں کھول دیا گیا‘
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان سپاہیوں نے پاکستان سے افغانستان داخل ہونے والے پیدل افراد پر بلااشتعال اندھا دھند فائرنگ کی، زیرو لائن گیٹ پر فائرنگ سے شہید ہونے والوں میں 12 سال کا بچہ بھی شامل ہے جبکہ ایک بچہ زخمی ہوا۔
شہید افراد کی لاشیں ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز چمن منتقل کر دی گئیں‘ زخمی بچے کا علاج جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق افغان حکام کو سپاہیوں کےغیر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کے حوالے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔
ادھر کوئٹہ میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے بلوچستان کے نگراں وزیر اطلاعات جان علی اچکزئی کہا ہے کہ ایپکس کمیٹی کے فیصلے کے مطابق غیرقانونی مقیم 2 لاکھ 70ہزار افغان باشندوں کو بے دخل کیا جائے گا، 27 دن کی مہلت ختم ہونے کے بعد طاقت کا استعمال کیاجائے گا ۔
ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں افغان ملوث رہے ہیں‘غیر قانونی طور پر آنے والوں کے ساتھ دہشت گرد بھی آتے ہیں۔ پاکستان میں رجسٹرڈ افغان باشندوں کی تعداد 3 لاکھ 31 ہزار ہے۔پاکستان کو کمزور ریاست کے طور پر نہ سمجھا جائے کسی قسم کا دباؤ برداشت نہیں کرینگے ۔