اسلام آباد(نمائندہ جنگ،آئی این پی ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی ایوی ایشن کے اجلاس میں اسوقت صورتحال انتہائی دلچسپ پیدا ہوگئی جب سینیٹرز کی جانب سے پی آئی اے کے حکام سے کہا گیا کہ بھارت سے ایک طیارہ آیا تھا جو پاکستانی زمین پر اترا اس نے اربوں روپے کی کرنسی بیگوں ڈال کر کہاں لے جائی گئی تو اس موقع پر چیئرمین کمیٹی ہدایت اللہ نے بھی متعلقہ حکام سے استفسار کیا۔
کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ہدایت اللہ کی زیر صدارت ہوا، نگران وزیر سول ایوی ایشن کی اجلاس میں موجود نہ ہونے پر شیری رحمٰن ، سلیم منڈی والا ، سیف اللہ ابڑو نے سخت براہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ وزیر کا اجلاس میں نہ آنا المیہ ہے، پی آئی اے تباہ ہورہا ہے اس سے نیلام کردیا جائے یا پھر اس میں اصلاحات کی جائیں۔
سینیٹرز نے سیکرٹری سول ایوی ایشن سمیت دیگر حکام سے پوچھا کہ جو رقم بیگوں میں باہر لے جانے کے تبصرے ہو رہے ہیں اور ہندوستان کا جہاز تھا اس میں لے جائی گئی رقم کتنی تھی کون لیکر گیا، کس کے کہنے پر گئی، پیسوں سے بھرےبیگ کہاں گئے قوم کا پیسہ باہر کیوں گیا جہاز کو کس کے کہنے پر پاکستانی زمین اتارا گیا اسکی فوٹیج پارلیمان کو فراہم کی جائے۔
جس پر سیکرٹری سمیت دیگر حکام نے کہا کہ اسکی ہمارے پاس کسی قسم کی کوئی فوٹیج نہیں ہے، ہم مستقبل میں بہتر حکمت عملی اختیار کریں گے۔
سینیٹرز نے زوردیا کہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی مکمل فوٹیج اداروں کے پاس ہونی چاہیے۔