اسلام آباد(این این آئی)سپریم کورٹ نے کراچی کنٹونمنٹ بورڈ کی طرف سے پروفیشنل ٹیکس کے نفاذ کو غیرآئینی قرار دے دیا۔دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کنٹونمنٹ کی جگہ فوج کو خاص مقصد کیلئے دی گئی ہے پھر وہاں شاپنگ مال کیوں بن رہے ہیں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کنٹونمنٹ بورڈ کراچی کی اپیلیں خارج کردیں۔سپریم کورٹ نے کنٹونمنٹ بورڈ کو حکم دیا کہ پروفیشنل ٹیکس کی مد میں وصول کی جانے والی رقم واپس کی جائے۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے قرار دیا کہ کنٹونمنٹ بورڈ کی جانب سے مذکورہ ٹیکس کی وصولی جمہوریت اور شفافیت کی نفی ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کنٹونمنٹ کی جگہ فوج کو خاص مقصد کے لیے دی گئی ہے پھر وہاں شاپنگ مال کیوں بن رہے ہیں، کنٹونمنٹ میں کمرشل سرگرمی کہاں ختم ہوتی ہے کچھ پتہ نہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ ملکی ادارے اپنی اصل حدود میں آرہے ہیں ،توقع ہے دیگر ادارے بھی ایسا ہی کریں گے۔