نئی دہلی (کے پی آئی ) گیانواپی کیس کی بھارتی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران اہم ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ عبادت گاہوں کا قانون کہتا ہے کہ کسی بھی مذہبی مقام کی نوعیت کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔ ایسے میں یہ دیکھنا ہوگا کہ آزادی کے وقت یعنی 15 اگست 1947 کو اس جگہ کی مذہبی نوعیت کیا تھی۔اس دن جو مذہبی نوعیت غالب آئے گی وہ اس بات کا تعین کرے گی کہ اس ایکٹ کے موجود ہونے کے باوجود کیس کی سماعت ہو سکتی ہے یا نہیں، جس کے لیے ثبوت لانے ہوں گے۔ اب اس معاملے کی اگلی سماعت کل ہوگی۔ بھارت کی اس وقت کی نرسمہا را وحکومت نے 1991 میں پلیس آف ورشپ ایکٹ یعنی عبادت گاہوں کا قانون نافذ کیا تھا۔ قانون لانے کا مقصد ایودھیا رام جنم بھومی تحریک کی بڑھتی ہوئی شدت اور جارحانہ روش کو قابو میں کرنا تھا۔