• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان ٹیم کی بنگلورو آمد، بھارت سے ہارنے پر کپتان تنقید کی زد میں

کراچی(اسٹاف رپورٹر) ورلڈ کپ میں بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم اتوار کی سہ پہر حیدرآباد سے بنگلورو پہنچ گئی جہاں ٹورنامنٹ میں اپنا چوتھا میچ جمعے کو آسٹریلیا سے کھیلے گی ۔ آسٹریلوی ٹیم دونوں میچ ہارنے کے بعد پہلی جیت کی تلاش میں ہے۔ پاکستان ٹیم 3 میچز میں سے 2 میچ جیت چکی ہے۔ بھارت کے خلاف شکست کے بعد کپتان بابر اعظم کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔ سابق کپتان شعیب ملک نے کہا کہ بابراعظم کو قیادت سے دستبردار ہوکر بطور بیٹر کھیلنا چاہیے۔ ماضی میں بھی یہ رائے دی تھی کہ بابراعظم کو کپتانی چھوڑ دینی چاہیے، وہ بطور کپتان آؤٹ آف دی باکس نہیں سوچتے، بابر مسلسل کپتانی کررہے ہیں لیکن بہتری نہیں آرہی ۔ دریں اثنا بھارت سے شکست کے بعد پاکستان ٹیم ڈائریکٹر مکی آرتھر کے بیان کوبھارتی میڈیا نے رونا دھونا قرار دے دیا۔ مکی آرتھر نے کہا تھا کہ میچ آئی سی سی ایونٹ نہیں بلکہ بی سی سی آئی کا ہوم ایونٹ لگا، پاکستان کیلئے نعرے کم ہی لگائے گئے۔ بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ مکی آرتھر نے مزید گفتگو جرمانے کے خوف سے نہیں کی کیونکہ مکی آرتھر کو احساس ہو گیا تھا کہ انہوں نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے۔ مکی آرتھر نے پریس کانفرنس میں کہا کہ مائیکرو فون سے دل دل پاکستان بھی نہیں سنا، سپورٹ سے فائدہ ہوتا ہے لیکن یہ ہار کی وجہ کے طور پر نہیں کہہ رہا۔ بھارتی میڈیا نے جب مکی آرتھر کی پریس کانفرنس کے حوالے سے بھارتی بورڈ آفیشل سے گفتگو کی تو ان کا کہنا تھا دل دل پاکستان لگانے میں کوئی نقصان نہیں تھا لیکن آپ ہمیں بتائیں یہ ہم کب چلاتے؟ کیا ہم اس وقت چلاتے جب بابر اور رضوان بولڈ ہوئے ؟ آپ یہ سب اس وقت چلاتے ہیں جب اسٹیڈیم میں فینز ہوں، وہاں ایک بھی پاکستانی فین نہیں تھا۔

اسپورٹس سے مزید