اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ)سپریم کورٹ نے فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ غیر قانونی قرار دینے کا لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے آج سے بجلی کی ترسیلی کمپنیوں کو فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ وصول کرنے کا حکم دے دیا۔چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اگر نیپرا کی تشکیل غیر آئینی ہےتو جج کو اس پر فیصلہ دینا چاہئے تھا، لاہور ہائیکورٹ کے سنگل بنچ نے اختیار سے باہر نکل کر فیصلہ دیا جس کو برقرار رکھنا ممکن نہیں، ہائی کورٹ کے ججز آرٹیکل 199 پڑھنا بھول جاتے ہیں۔سپریم کورٹ میں بجلی بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی، وکیل کمپنیز نے کہا کہ مئی 2022میں جب فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ لگایا گیا تب نیپرا کی تشکیل غیر آئینی تھی۔