اسلام آباد (عمر چیمہ)بجلی کی چوری کیخلاف اقدامات کامیاب ہونے لگے ہیں۔ وزارت توانائی کی جانب سے بدھ کو مردان کو چوری سے پاک شہر قرار دیا جا رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی شہریوں کو انعام دیا جا رہا ہے کہ جب تک بجلی چوری صفر رہے گی تب تک شہر لوڈ شیڈنگ سے محفوظ رہے گا۔ مردان کو روزانہ 6؍ گھنٹے سے زائد بجلی کی بندش کا سامنا ہے۔ مردان میں بجلی کے نقصانات کی شرح تقریباً 56 فیصد تھی۔ لیکن حکام کے مطابق، مختلف محکموں کی مربوط کوششوں سے صرف دو ماہ کے قلیل عرصہ میں نقصانات کم کرکے یہ شرح 8؍ فیصد تک لائی گئی ہے جبکہ بجلی چوری میں بھی 100 فیصد کمی آئی ہے۔ فی الحال پاکستان کے دو شہروں کو بجلی چوری کے صفر کے لحاظ سے پائلٹ پراجیکٹ کیلئے منتخب کیا گیا ہے۔ دونوں شہر پہلے بدترین کارکردگی کے حوالے سے مشہور تھے۔ مردان کے علاوہ سندھ کے شہر میرپور خاص کو بھی ایک سے دو ہفتوں کے دوران ماڈل سٹی قرار دیدیا جائے گا جہاں چوری اور لوڈشیڈنگ صفر ہو گی۔ بجلی کے مہنگے بلوں کی وجہ سے ستمبر میں عوام کے سڑکوں پر آنے کے بعد ستمبر میں بجلی چوری کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن شروع ہوا تھا۔ اگرچہ ماضی میں بھی اس طرح کے اقدامات کیے گئے تھے لیکن موجودہ کارروائی منفرد ہے کیونکہ یہ مکمل طور پر ایجنسیوں کے مابین تعاون کے ذریعے کی جا رہی ہے۔ اس میں ضلعی انتظامیہ سے لے کر پولیس، ایف آئی اے اور ریونیو حکام مجرموں کے خلاف کارروائی کیلئے بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے ساتھ ہیں۔ وفاقی سیکرٹری راشد لنگڑیال تمام پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو افسران کے ساتھ دو گھنٹے کی میٹنگ باقاعدگی سے کرتے ہیں تاکہ آپریشنز کی تازہ ترین معلومات دی جا سکیں اور مہم کو قابل اعتبار اور نتیجہ خیز بنانے اور فوری فیصلوں کیلئے درپیش چیلنجز سے آگاہ کیا جا سکے۔ حکومت کو ابتدا میں کافی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ بجلی چوری معمول بن چکی تھی اور چوری روکنے کے اقدامات کے ساتھ بقایا جات کی وصولی کیلئے احتجاج بھی معمول کا حصہ تھا۔ صرف مردان شہر کیلئے 17 فیڈرز پر چوری پکڑنے کیلئے نہ صرف 48 ٹیمیں تشکیل دی گئیں بلکہ اس آپریشن کو کامیاب بنانے کیلئے دیگر اضلاع کے عملے کو بھی وہاں منتقل کیا گیا۔