لاہور(نمائندہ خصوصی،جنگ نیوز)امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے نواز شریف کی آمد کو پاکستان کی عدالتوں کا امتحان قرار دیدیا، عوام تماشا دیکھیں گے کہ عدالت پارٹی لیڈر اور عام آدمی میں کیا فرق کرتی ہے،اُن کا کہنا تھا کہ اب یہ عدالتوں کا امتحان ہے کہ وہ 24 اکتوبر کے بعد نواز شریف سے کیا سلوک کرتی ہیں، عوام تماشا دیکھیں گے کہ عدالت پارٹی لیڈر اور عام آدمی میں کیا فرق کرتی ہے۔سراج الحق تربت میں دہشت گردی سے جاں بحق ملتان کے باسیوں کے گھر پہنچے اور اہل خانہ سے تعزیت کی۔اس موقع پر میڈیا سے گفتگو میں سراج الحق نے کہا کہ یہ کیسا ملک ہے ایک شخص حلال روزی کے لیے نکلتا ہے اور اس کی لاش واپس آتی ہے۔کوئی اعلیٰ حکومتی عہدیدار ان غریب خاندانوں کے پاس نہیں آیا۔ پنجاب اور بلوچستان کی صوبائی حکومتیں بتائیں انہوں نے اب تک کیا ایکشن لیا۔ تربت میں پانچ مزدوروں کو بے دردی سے شہید کیا گیا اس افسوسناک واقعہ کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ حیرانگی ہے کہ حکومت اور انتظامیہ کہاں ہے؟ 21 اکتوبر اگر ایک خاندان کے لیے مختص کیا جاسکتا ہے تو میں سمجھتا ہوں 22 نومبر ان شہداء کے نام کیا جائے۔ اس ملک میں کمزور کا خون بہانا، کمزور کا گھر جلانا اور اس کی بیٹی کو اغوا کرنا معمول ہے۔افسوس کی بات ہے حکومت کی جانب سے کوئی نمائندہ تعزیت کیلئے نہیں پہنچا، ہمارے ملک میں غریب مظلوم اور مزدور لوگوں کو بے دردی سے مار دیا جاتا ہے، میں حیران ہوں جو حکمران ہمارے عوام کو تحفظ نہیں دے سکتے تو کیا کرتے ہیں۔ مزدور بلوچستان رزق حلال کمانے جاتے ہیں کوئی سیاسی سرگرمی یا ڈاکہ ڈالنے نہیں جاتے، نہ صدر پاکستان آیا ہے نہ وزیر اعلیٰ آیا ہے اور نہ ہی پنجاب کا گورنر آیا ہے۔ اس ملک میں کمزور کے حقوق کا کوئی تحفظ نہیں، حکومت پنجاب اور وزیر اعلیٰ بلوچستان نے کیا ایکشن لیا ہے؟، ابھی تک قاتلوں کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟جس کے پاس پیسہ ہے پولیس، میڈیا اس کے ساتھ ہے، دنیا بھی اس کے ساتھ ہے لیکن جب غریب کی ماں انصاف کیلئے چیختی اور چلاتی ہے تو یہ اندھے، گونگے اور بہرے ہو جاتے ہیں۔ یہ مزدور پنجاب، سندھ اورکے پی سے بلوچستان محنت مزدوری کے لیے جاتے ہیں اور یہ آج سے نہیں عرصہ سے جارہے ہیں۔