کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ ججوں کو دباؤ میں لاکر نواز شریف کے خلاف کیسز بنوائے گئے،سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت نے کہا کہ افغانستان سے شکست کے بعد پاکستان کا سیمی فائنل میں پہنچنا بہت مشکل نظر آرہا ہے،سابق ٹیسٹ کرکٹر عبدالرزاق نے کہا کہ پچھلے دو تین سالوں سے مخصوص کھلاڑی ٹیم میں کھیل رہے ہیں، سابق وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف بڑے متنازع کیسز تھے، نواز شریف کیخلاف سزائیں پہلے بھی معطل ہوچکی ہیں، نواز شریف کے ساتھ دیگر ملزمان کیپٹن صفدر اور مریم نواز کے عدالتی فیصلوں سے پتا چلتا ہے ان کیسوں میں کوئی جان نہیں ہے، ججوں کو دباؤ میں لاکر نواز شریف کے خلاف کیسز بنوائے گئے، انصاف کا تقاضہ ہے کہ نواز شریف کو ریلیف ملنا چاہئے، ہمیں اس بات پر 200فیصد یقین ہے کہ عدالت انصاف کرے گی، اگر اپیلیں سماعت کیلئے مقرر ہوجائیں تو ایک ہفتے میں فیصلہ ہوسکتا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے بھرپور کوشش کی کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو اسپیڈی ٹرائل دیا جائے، عمران خان خود ہی کیسوں کو لمبا کرنے کے بہانے تلاش کرتے تھے، عمران خان ایک کیس میں تیرہ تیرہ درخواستیں دیتے تھے تاکہ ٹرائل نہ ہوسکے، ہم عمران خان کے فیئر ٹرائل میں حائل نہیں ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی کا معاملہ عدالت کے سپرد ہے، عدالتوں سے چیئرمین پی ٹی آئی کو اب بھی ریلیف مل رہا ہے، عمران خان کو جیل میں بھی سہولتیں دی جارہی ہیں، ہم نے تو کبھی نہیں کہا کہ عمران خان کو جیل میں سہولتیں نہ دی جائیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ن لیگ صاف و شفاف الیکشن چاہتی ہے، ہم نے کبھی نہیں چاہا کہ پی ٹی آئی بطور سیاسی جماعت الیکشن میں حصہ نہ لے،نو مئی کے واقعات کے ذمہ داران کو الیکشن لڑنے کیلئے چھوڑا نہیں جاسکتا، نو مئی کے واقعات کے ذمہ دار مقدمات کا سامنا کریں، پی ٹی آئی چھوڑنے والے خود ہی اپنی جماعت پر الزامات لگارہے ہیں، فرخ حبیب، صداقت عباسی ، شیخ رشید کہتے تھے موت میری محبوبہ ہے، ان سب کی اچھی صحت ہے بن ٹھن کر پریس کانفرنس کرنے آتے ہیں۔