غزہ (نیوز ایجنسیز / جنگ نیوز) اسرائیل نے غزہ پر حملے تیز کردیئے اور حماس کے 600ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ اسرائیل صیہونی ٹینک غزہ کی جانب پیشقدمی کرتے ہوئے ضلع زیتون میں داخل ہوگئے ، روڈ بلاک کردیئے اور گاڑیوں پر فائرنگ کی .
اسرائیلی پیشقدمی کے بعد حماس اور صیہونی فوجیوں میں گھمسان کی لڑائی جاری ہے اور ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ حماس نے اسرائیلی ٹینک غزہ شہر کے نواح سے پسپا کردیئے ۔
اسرائیل نے القدس اسپتال غزہ کے اطراف شدید بمباری کی جس سے ڈاکٹر ، مریضوں میں خوف و ہراس پھیل گیا جبکہ غزہ میںکینسر کا واحد اسپتال بھی مکمل تباہ ہوگیا ہے ۔
اسرائیلی وحشیانہ بمباری سے شہداء کی تعداد 8300سے متجاوز ہوگئی ہےجن میں سے نصف تعداد بچوں کی ہے اور خدشہ ہے کہ ہزاروں بچے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں ۔
عالمی تنظیم سیودی چلڈرن کا کہنا ہے کہ غزہ میں شہید بچوں کی تعداد 4سال میں دنیا بھر میں جنگ زدہ علاقوں میں ہلاک بچوں سے زیادہ ہے ۔ لبنان کے وزیراعظم کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں جنگ میں شامل نہ ہوں۔
اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جنگ بندی کے امکان کو مسترد کر دیا اور کہا یہ جنگ کا وقت ہے۔نتن یاہو نے حماس حملے روکنےمیں ناکامی پر مستعفی ہونے سےانکار کردیا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ غزہ میں زمینی آپریشن کے ذریعے خاتون فوجی کو رہا کرالیا ۔
دوسری جانب القسام بریگیڈز نے یرغمال 3؍ اسرائیلی خواتین کا ویڈیو پیغام جاری کردیاجنہوں اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم عام شہری تمہاری سیاسی اور فوجی پالیسیوں کی قیمت چکا رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل نے حماس کے خلاف اپنی جنگ کو تیز کرتے ہوئے کہاہے کہ اس نے سیکڑوں حملوں میں درجنوںافراد کو شہید کردیا ہے۔
اسرائیلی فوجی ترجمان نے خبررساں ادارےاے ایف پی کو بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ہم نےحماس کے 600سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا ہے، جو گزشتہ روزکے حملوں سے 450سے زیادہ ہیں، عینی شاہدین نے بتایا کہ درجنوں اسرائیلی ٹینک غزہ شہر کے جنوبی کنارے پر واقع ضلع زیتون میں داخل ہوئے اور صلاح الدین روڈ کو کاٹ دیا ہے اور وہاں سے گزرنے والی ہر گاڑی پر فائرنگ کر رہے ہیں.
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ فوجیوں نے رات بھر جھڑپوں میں درجنوں فلسطینیوں کو شہید کر دیا، اس نے کہا کہ وہ فوجیوں پر حملے کیلئے عمارتوں اور سرنگوں کے اندر رکاوٹیں کھڑی کر کے چھپے ہوئے تھے۔
ایک واقعے میں لڑاکا طیارے نےایک عمارت کو نشانہ بنایا، مبینہ طور پر اس عمارت کے اندر حماس کے 20 سے زیادہ افراد موجود تھے، جب کہ ایک اور لڑاکا طیارے نے جامعۃ الازہر کے علاقے میں ٹینک شکن میزائل لانچنگ پوسٹ کو نشانہ بنایا۔
دوسری جانب غزہ میں داخلے کے لیے 75 امدادی ٹرک مصر کے رفح بارڈر پہنچ گئے ہیں ، امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ میں جانے سے پہلے ٹرکوں کی تلاشی کر رہی ہے۔
7 اکتوبر سے پہلے روز 455ٹرک غزہ میں داخل ہوا کرتے تھے، مصری حکام کے مطابق جنگ چھڑنے کے بعد سے رفح کراسنگ پر صرف 193 امدادی ٹرک پہنچے ہیں جن میں سے بھی غزہ میں محض 118ٹرک داخل ہوئے ہیں۔
فلسطینی ریڈ کراس کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج کی سخت چیکنگ سے امداد پہنچنے کا سلسلہ سست روی کا شکار ہے، امدادی ٹرکوں میں صرف خوراک، پانی اور دوائیں لے جانے کی اجازت ہے۔