کراچی (جنگ نیوز) سینیٹ میں قائد ایوان اور سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ سے دو مرتبہ آئین شکنی کے مرتکب قرار دیئے جانے کے بعد صدر عارف علوی کو اخلاقی جرأت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مستعفی ہوجانا چاہئے۔ اُنہوں نے کہا کہ نوازشریف کسی کے ساتھ پھڈا نہیں کرتے ہمیشہ اُن کے ساتھ پھڈا کیا جاتا ہے۔ پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی لیول پلئنگ فیلڈ نہ ہونے کی بات کرکے صرف انتخابی کھیل کھیل رہی ہیں۔ میاں نوازشریف عدالتی کارروائی کے بغیر الیکشن لڑنے کے اہل ہیں یا نہیں اس کا جواب ”No Comment“ہے۔ اِن خیالات کا اظہار اُنہوں نے ”جیونیوز“ کے پروگرام ”جرگہ“ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینئر صحافی و تجزیہ کار اور پروگرام کے میزبان سلیم صافی کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ ڈار ”ڈالر“کا مقابلہ نہ کرسکا اس سوال کے جواب فی الوقت رہنے دیں۔ اُن سے پوچھا گیا کہ آصف زرداری کہتے ہیں کہ میں میاں نوازشریف کو وزیراعظم نہیں بننے دوں گا؟۔ جواب میں اسحاق ڈار نے کہا کہ کسی کے خواہشات رکھنے کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔ (ن) لیگ لاڈلی بن چکی ہے اور پی ٹی آئی کے ساتھ برا سلوک کیا جارہا ہے؟۔ اسحاق ڈار نے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر 9 مئی کا واقعہ نہ ہوتا تو آپ کی بات کو درست سمجھا جاسکتا تھا۔ شاہد خاقان عباسی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ ری امیجنگ، ڈی امیجنگ اور نیو امیجنگ کے بارے میں مجھے علم نہیں ہے۔ کیا مسلم لیگ (ن) صدر عارف علوی کے خلاف آئین شکنی کا مقدمہ کرنے جا رہی؟ مسلم لیگ ن پی ٹی آئی کے سہولت کاروں کے خلاف کیا ارادہ رکھتی ہے؟ شہباز شریف کو اسمبلی ٹوڑنے سے کس نے کیوں روکا؟ کون کون سی اندرونی اور بیرونی قوتیں پاکستان کا دیوالیہ چاہتی تھیں؟ کیا نواز شریف انتخابات میں حصہ لے سکیں گے؟کیا نواز شریف چوہدری نثار علی اور شاہد خاقان عباسی کو منانا چاہتے ہیں؟ نواز شریف موجودہ فوجی قیادت کے بارے میں کیا ارادے رکھتے ہیں؟۔ اِن تمام موضوعات پر اسحاق ڈار گفتگو کی ہے۔ ناظرین اسحاق ڈار کا تفصیلی انٹرویو اتوار کی شب 10 بجکر پانچ منٹ پر نشر ہوگا۔