لاہور، کراچی (نمائندہ جنگ، اسٹاف رپورٹر) مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم نے اتحاد قائم کرلیا ، گزشتہ روز قائد ن لیگ نواز شریف سے متحدہ وفد نے ملاقات کی، جس میں طے کیا کہ دونوں جماعتوں کے 3،3 ارکان پر مشتمل کمیٹی ایک چارٹر تیار کریگی، ن لیگ اور ایم کیو ایم نے نے آئندہ عام انتخابات ملکر لڑنے کا اعلان کر دیا ۔کمیٹی دونوں جماعتوں کےدرمیان اشتراک کیلئے حتمی تجاویز 10روز میں قیادت کو پیش کریگی جبکہ صوبہ سندھ بالخصوص اسکے شہری علاقوں کے مسائل کے حل کیلئے جامع چارٹر بھی تیار کیا جائیگا جس پر ہم خیال اور دیگر جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائیگا، ملاقات میں نواز شریف کی سندھ کی ابترصورتحال، مردم شماری اور حلقہ بندیوں پرمتحدہ کے مؤ قف کی تائید کی اور اس معاملے پر مشترکہ حکمت عملی پر اتفاق کیا ،علاوہ ازیں ن لیگ نے سندھ میں جی ڈی اے، جے یو آئی سمیت پیپلز پارٹی کے تمام مخالفین سے اتحاد کرنے کا فیصلہ کیا جبکہ نواز شریف سندھ کادورہ بھی کرینگے ، نوازشریف کا کہنا ہے کہ کوئی بھی صوبہ ہو ترقی پاکستان کی چاہئے، فاروق ستار نے کہا صرف ایک جماعت مسائل حل نہیں کر سکتی، سعد رفیق نے کہا جے یو آئی اور فنکشنل لیگ سمیت سب سے بات کرینگے۔تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے کنوینر مقبول صدیقی کی قیادت میں فاروق ستار اور مصطفی کمال پر مشتمل وفد نے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور صدر شہباز شریف سے ماڈل ٹاؤن میں ملاقات کی۔اس موقع پر چیف آرگنائزر مریم نواز ، احسن اقبال، خواجہ سعد رفیق، سردار ایاز صادق، پرویز رشید، رانا ثناء اللہ بھی موجود تھے۔ جاری کئے گئے اعلامیے کے مطابق دونوں جماعتوں نے اتفاق کیا کہ پاکستان کے عوام کو موجودہ مسائل سے نکالنے اور پاکستان کو دوبارہ ترقی کی راہ پہ گامزن کرنے کیلئے مشترکہ حکمت عملی اختیار کی جائیگی، سندھ سے متعلق مسائل اور آئندہ کے اشتراک کیلئے دونوں طرف سے تین تین اراکین پر مشتمل کمیٹی بھی قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے فاروق ستار اور مصطفی کمال کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دی ۔ سعد رفیق نے کہا کہ واضح رہے کہ جب پی ڈی ایم کی حکومت بنی تھی تو اس کیلئے ایم کیو ایم اور (ن) لیگ نے مذاکرات کئے تھے اور ہم نے اس وقت بھی چارٹر پردستخط کئے ، یہ طے ہوا تھا کہ دونوں جماعتیں آئندہ انتخابات میں مل کر حصہ لیں گی، مسلم لیگ (ن) اور ایم کیو ایم کے مابین یہ طے پایا ہے کہ انشااللہ ہم 8 فروری کے انتخابات میں ملکر حصہ لینگے، یہ بھی طے پایا ہے مختلف قومی ، معاشی امور، سیاسی، آئینی وقانونی معاملات پر مشاورت کی جائیگی اور اس ضمن میں دونوں جانب سے کمیٹیوں کا اعلان بھی کیا جائیگا اور باقی جماعتوں سے وسیع تر قومی مفاد میں اور مختلف امور پربات چیت کے دروازے کھلے رکھے جائیں گے اور بات چیت کی جائیگی ۔انہوں نے کہا کہ ہم 8فروری کا الیکشن ایک رواداری کے ماحول میں لڑنے جارہے ہیں۔