اسلام آ باد (نمائندہ جنگ)ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزرا ءکی عدم موجودگی اور سوالوں کے جوابات نہ ملنے پر ارکان نے شدید برہمی کا اظہار کیا ، چیئرمین سینیٹ نے وزرا ءکی حاضری یقینی بنانے کیلئے وزیر اعظم کو خط لکھنے کی ہدایت دیدی۔ایوان میں وزراءکی عدم موجودگی پر اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر شہزاد وسیم نے کہاکہ میرے مطابق نگران حکومت کے وزیروں کے پاس اتنا کام نہیں کہ وہ ایوان میں نہ آئیں ، یہ روایت اچھی نہیں چاہے۔ سینیٹر کامران مرتضیٰ کے توجہ دلاؤ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے نگران وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے ایوان کو بتایا کہ پی آئی اے کے حالات اچانک خراب نہیں ہوئے ،نجکاری کے علاوہ کوئی چارہ نہیں‘اوور ایمپلائنمنٹ اور دیگر معاملات ایک حکومت کا ایشو نہیں ،پرائیویٹائزیشن لسٹ میں پی آئی اے بھی موجود ہے‘پی ایس او کب تک بغیر پیسے کے تیل دے گا ۔وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر ڈاکٹر زرقا سہروردی نے ضمنی سوال کرتے ہوئے کہاکہ کابینہ وزراءکو جو گاڑیاں ملتی ہیں ان وزراءکی ریٹائرمنٹ کے بعد گاڑیوں کا کیا اسٹیٹس ہوتا ہے ، وزیر مملکت پارلیمانی امور مرتضیٰ سولنگی نے جواب دیتے ہوئے کہاکہ تمام گاڑیاں ایک ہفتے کے اندر کیبنٹ ڈویڑن پول پر چلی جاتی ہیں۔ سینیٹر عرفان صدیقی نے کہاکہ سوالات کے بارے میں متعلقہ وزیر کی موجودگی کو یقینی بنایا جائے ،کیا ہمارے ملک میں توہین عدالت کا قانون موجود ہے ، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے کہاکہ جی قانون موجود ہے، ایک اور سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہاکہ کوئی بھی سابق وزیر یا مشیر کوئی گاڑی نہیں لیکر گیا اور ہماری کابینہ کے ارکان کے پاس 1800سی سی گاڑیاں ہیں ، لاءافسران ہماری رضامندی سے نہیں لگائے گئے بلکہ ہر حکمران جماعت نے اپنی سفارش پر لاءافسران کو تعینات کیا ، ان کو صرف سیاسی مفادات کیلئے استعمال کیا جاتا ہے لاءافسران کو میرٹ پر لگانے کی روایت ڈالی جائے۔