اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)گلگت بلتستان پویلین لوک میلے میں آنیوالوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ گلگت بلتستان کے پویلین میں ماہر ہنرمند، لوک فنکار، لوک موسیقاروں سمیت 35سے زائد افراد کا دستہ موجود ہے۔ تخلیقی کاریگروں میں، 25سالہ سلطانہ اقبال ہنزہ کی ایک مشہور خاتون دستکارہ ہیں۔ انہوں نے دس سال کی عمر میں اپنی ماں سے مخصوص اور ممتاز کراس سلائی کڑھائی کا فن سیکھا۔ پاکستان میں یہ روایتی کڑھائی پاکستان کے شمالی حصے بالخصوص وادی ہنزہ کی بھرپور ثقافت کا حصہ ہے۔ سلطانہ اقبال نے اس فن کو نہ صرف زندہ رکھا بلکہ اپنے علاقے کی دیگر لڑکیوں تک بھی منتقل کیا۔ ان کی خدمات کے اعتراف میں حکومت کی جانب سے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی عطا کیا گیا۔ دریں اثناءگلگت بلتستان کی مقامی لوک ثقافت پر روشنی ڈالنے والی ثقافتی شام بھی میلے کی سرگرمیوں کا حصہ تھی جس میں شینا زبان میں مجید احمد اور داؤد احمد، بلتی میں عظیم ہنزئی، کھوار میں افتخار احمد اور واخی زبان میں محمود نے فن کا مظاہرہ کیا۔ ایک معذور بچے فواد نے خصوصی پرفارمنس پیش کی اور شائقین موسیقی سے خوب داد وصول کی۔ میلہ 12 نومبر تک جاری رہے گا۔