کراچی، لاہور (اسٹاف رپورٹر، نیوز ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) سندھ اور بلوچستان میں متحرک ہوگئی.
ن لیگ کے وفد نے کراچی میں ایم کیو ایم سے ملاقات کی ہے،ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتحال، انتخابی سیاست، سندھ میں نئی حکمت عملی سمیت دیگر امور زیر غور آئے، نواز شریف آج بلوچستان جائینگے.
لیگی رہنماؤں سعد رفیق اور ایاز صادق کا کہنا ہے کہ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کراچی کو کھنڈر بنایا گیا، ہمارا فوکس سندھ پر ہےکسی کو مائنس کرنا ایجنڈا نہیں، ن لیگ اور ایم کیو ایم پاکستان کے اتحاد سے پورے پاکستان کا فائدہ ہوگاخالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ شہری حکومتوں کو بھی آئین میں قانونی تحفظ ملنا ضروری ہے،ہمیں آئین پاکستان کو عوام دوست بنانا ہوگا.
پیپلزپارٹی نے ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ کو صرف الیکشن میں سندھ یاد آتا ہے، شرجیل میمن نے کہا ن لیگ ہمیشہ دھاندلی سے اقتدار میں آئی، پیپلزپارٹی انتخابات میں کلین سویپ کریگی، اصل انتخابات سندھ میں نہیں بلکہ سینٹرل پنجاب میں ہونگے، اگلے وزیر اعظم کا ڈومیسائل انشااللہ صوبے سندھ سے ہوگا، ن لیگ متحدہ اتحاد صفر جمع صفر، آنے والا سال ہمارا ہوگا،نیئر بخاری نے کہا اسحاق ڈار سینیٹ میں قائد ایوان کا عہدہ غیر آئینی طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے نمائندہ وفد نے ایم کیو ایم پاکستان کے مرکز بہادرآباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی، سینئر ڈپٹی کنوینر، نسرین جلیل، مصطفی کمال، فاروق ستار و دیگر سے ملاقات کی۔ ن لیگ کے وفد میں ایاز صادق ، خواجہ سعد رفیق ، بشیر میمن ، نہال ہاشمی ،علی اکبر گجر اور کھیل داس کوہستانی شامل تھے ۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ ایم کیو ایم اور ن لیگ کا اشتراک ملکی سیاست میں حقیقی تبدیلی لائیگا، پاکستان کے آئین کو عام پاکستانیوں کے حقوق کی حفاظت کرنے والا بنائینگے، وفاق اور صوبے کو جس طرح آئینی تحفظ حاصل ہے شہری حکومت کو بھی آئین میں تحفظ دینے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ و قت آگیا ہے وسائل کی منصفانہ تقسیم کے فارمولا کو طے کیا جائے ایم کیو ایم اور ن لیگ کے اتحاد سے پورا پاکستان مستفید ہوگا ہم سمجھتے ہیں وسائل کی منصفانہ تقسیم کا عمل صوبوں سے آگے بڑھنا چاہیے۔
ایم کیو ایم ن لیگ کی جانب سے مشاورتی کمیٹی کا اعلان جلد کیا جائیگا ،سیٹوں کی تقسیم سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی ہماری جے یو آئی اور فنکشنل لیگ کے سربراہ سے بھی بات چیت ہوئی ہے ،کوشش ہوگی سندھ میں عوامی امنگوں کی ترجمانی کرنے والا اتحاد بنائیں۔
قبل ازیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق اور ایاز صادق نے کہا ہے کہ کسی کو مائنس کرنا ن لیگ کا ایجنڈا نہیں ہے، عمران خان دودھ پیتے بچے نہیں ہیں،ہم نے تو بہت کوشش کی تھی عمران خان ہمارے ساتھ بیٹھنا ہی نہیں چاہتے تھے، ہم نے نہیں کہا کہ اسمبلی سے استعفیٰ دیں، اسپیکر ایاز صادق نے انکے استعفے سنبھالے اور امانت سمجھ کر انہیں واپس کیے، وزیر اعظم کی کرسی نہ رہے تو کیا قیامت آگئی، اپوزیشن میں رہتے،اسلام آباد کو آگ لگادی، عدلیہ فوج کے حوالے غیر مہذب زبان استعمال کی،اپنی صوبائی حکومتیں خود توڑ دیں،آج جس دلدل میں پھس گئے ہیں یہ انکا مشن تھا،جو پورا ہوگیا ہے،عام انتخابات کے حوالے مسلم لیگ سیاسی دوستوں سے بات چیت کررہی ہے، نوازشریف 14 نومبر کو کوئٹہ کا دورہ کرینگے.
آئندہ الیکشن کیلئے ابھی کسی انتخابی اتحاد کا کوئی نام نہیں رکھا گیا ہے، ضرورت پڑی تو نام رکھیں گے سیٹ ایڈجسٹمنٹ بھی ہوسکتی ہے۔ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا زیادہ امکان ہے، کیونکہ لوگ اپنے نشان پر الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔
دوسری جانب قائد ن لیگ نوازشریف کل سے دیگر صوبوں میں سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کرینگے، کل بلوچستان کے دورے پر کوئٹہ جائینگے اور انکے ہمراہ شہبازشریف بھی ہونگے۔
پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف 20 سے زائد اہم سیاسی شخصیات سے ملاقاتیں کرینگےاور بلوچستان کی ان اہم سیاسی شخصیات کی ن لیگ میں شمولیت متوقع ہے۔
ادھر پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل نیر حسین بخاری کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعظم سیاسی جماعت کے سینیٹر کو قائد ایوان سینٹ نامزد نہیں کر سکتا، اسحق ڈار قائد ایوان سینیٹ کا عہدہ اختیارات غیر ائینی غیر قانونی استعمال کر رہے ہیں، الیکشن کمیشن کہاں ہے؟ گورنر ہاؤس لاہور میں بھی سیاسی اجتماع اور پارٹی ٹکٹوں کے فیصلوں پر الیکشن کمیشن کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔
ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ پارٹی چیئرمین سلیکٹڈ نہیں ووٹرز کے الیکٹڈ وزیراعظم ہونگے، پیپلز پارٹی کا موقف واضح ہے الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہر سیاسی جماعت کو یکساں مواقع ملنے چاہیں۔
دوسری جانب پی پی رہنما سابق صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ پنجاب میں پی پی کامیابی حاصل کریگی، آج تک کبھی شفاف الیکشن میں (ن) لیگ کو اقتدار نہیں ملا، ن لیگ ہمیشہ دھاندلی کے ذریعے اقتدار میں آئی،ن لیگ جتنے مرضی اتحاد کرلے، پیپلزپارٹی انتخابات میں کلین سویپ کریگی۔
بلاول ہاؤس کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کو صرف الیکشن میں سندھ یاد آتا ہے،جن لوگوں کو پنجاب میں حکومتیں ملیں انہوں نے ایک اسپتال پنجاب میں نہیں بنوایا، سندھ کی شہری اور دیہی آبادی میں پیپلزپارٹی نے کام کیا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ معیشت ٹھیک کرنے کا کام ن لیگ کے پاس تھا، وہ ناکام رہے، جو کام پیپلز پارٹی کے پاس تھے ان میں پیپلزپاٹی نے اپنے آپ کو منوایا۔ پیپلزپارٹی نگران سیٹ اپ میں کوئی مداخلت نہیں کررہی۔
شرجیل میمن نے کہا کہ ن لیگ جی ڈی اے سے اتحاد کرے یا کسی اور سے پیپلز پارٹی کلین سویپ کریگی۔