کراچی (اسٹاف رپورٹر ) ورلڈ کپ میں پاکستانی ٹیم کی ناقص کار کردگی پر شائقین کر کٹ شدید برہمی کا اظہار کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ انگلینڈ کے خلاف میچ سےسیمی فائنل میں نہیں پہنچ سکے تو کم ازکم میچ جیت کر تو ایونٹ کو فنش کرتے، نو میں سے صرف چار میچوں میں کامیابی نے پاکستان کی ورلڈ کپ کی تیاری کو بری طرح بے نقاب کردیا۔ سوشل میڈیا پر بھی شائقین پاکستانی ٹیم کو کڑی تنقید کا نشانہ بنارہےہیں، ان کا کہنا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کے کھلاڑیوں کو50اوورز کی ٹیم کا حصہ بنایا گیا، بولرز تھکے ہوئے دکھائی دیے،ورلڈ کلاس بیٹرز بھی خود ساختہ ثابت ہوئے، فیلڈرز بھی کوئی مہارت نہ دکھاسکے، ان کا کہنا ہے کہ ٹیم کی ناکامی کی انکوائری کرائی جائے اور غیر ملکی کوچنگ اسٹاف سے جان چھڑائی جائے۔ انہوں نے ٹیم کپتان کو بدلنے اور کھلاڑیوں کی تبدیلی کا بھی مطالبہ کیا ہے۔خیال رہے کہ ورلڈکپ میں محمد رضوان نو میچز میں 395رنز بناکر پاکستان کے ٹاپ اسکور ر رہے، کپتان بابر اعظم نے چار ففٹیز کی مدد سے386رنز اسکور کیے ۔ ٹورنامنٹ میں 32چوکے اور صرف چار چھکے لگاسکے۔ بیٹنگ میں سب سے زیادہ مایوس افتخار احمد نے کیا، انہوں نے تمام نو میچز کھیلے اور142رنز بناسکے، ان کا سب سے زیادہ اسکور40رنز رہا۔ انہوں نے مجموعی طور پر 8چھکے مارے۔ سعود شکیل نومیچز میں241، عبداللہ شفیق 8اننگز میں360، امام الحق چھ باریوں میں 162،شاداب خان چھ میچز میں121، فخر زمان چار میچز میں220رنز بناسکے، انہوں نے 18چھکے اور 14چوکے لگائے۔ آغا سلمان نے تین میچز میں 51رنز بنائے، یہی ان کا بہترین اسکور بھی رہا۔ بولرز میں شاہین آفریدی 18، حارث رؤف 16، حسن علی9، محمد وسیم10، اسامہ میر اور افتخار احمد چار چار وکٹ لے سکے۔