اسلام آ باد (آئی این پی ) نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ہم توقع کرتے ہیں کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری(سی پیک ) کی تعمیر کا دوسرا مر حلہ پاکستان کے لوگوں کے ذریعہ معاش، روزگار اور بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر زیادہ گہرا اثر ڈالے گا۔ اس وقت پاکستان کو اپنے سماجی اور انتظامی ڈھانچے اور شہری منصوبہ بندی کی تبدیلی کو بھرپور طریقے سے فروغ دینے کی ضرورت ہے، غیر ملکی میڈیا سے گفتگو میں نگران وزیر اعظم نے کہا کہ بیلٹ اینڈ روڈ" انیشیٹو کی مشترکہ تعمیر اور سابقہ کثیر جہتی میکانزمز کے درمیان سب سے بڑا فرق یہ ہے کہ "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر دنیا کو بدلنے کے لیے طاقت کے بجائے معاشی ذرائع پر انحصار کرتی ہے۔ چاہے عالمی سطح پر ہو یا علاقائی طور پر، چین "بیلٹ اینڈ روڈ" کی مشترکہ تعمیر کے ذریعے واحد ثقافتی شناخت نہیں بنانا چاہتا، بلکہ وہ تمام ممالک کو ساتھ لے کر چلتا ہے۔ اس وقت پاکستانکو اپنے سماجی اور انتظامی ڈھانچے اور شہری منصوبہ بندی کی تبدیلی کو بھرپور طریقے سے فروغ دینے کی ضرورت ہے۔صدر شی جن پھنگ کا عظیم تصور ہمیں موقع سے فائدہ اٹھانیکی دعوت دیتا ہے اور ہم اس کیلئے پرعزم ہیں۔