اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی ایون فیلڈ اپارٹمنٹس اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز میں سزاؤں کیخلاف اپیلوں کی سماعت پیر تک ملتوی کردی ہے۔ دوران سماعت چیف جسٹس عامر فاروق نے پوچھا کہ آپ کتنے گھنٹوں میں دلائل مکمل کر سکتے ہیں؟ جس پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ چار چھ گھنٹے میں دلائل مکمل کرلیں گے، جبکہ نیب پراسیکوٹر نے کہا کہ انہیں دو سماعتوں کا وقت چاہئے،جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ نوازشریف کیخلاف العزیزیہ کیس میں کبھی میرٹ پردلائل نہیں سنے گئے، ضرورت پڑی تو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرلینگے۔ منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بنچ نے العزیزیہ اسٹیل ملز اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس ریفرنسز میں سزا کیخلاف سابق وزیر اعظم کی اپیلوں کی سماعت کی۔ دوران سماعت سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اپنی قانونی ٹیم کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت شروع ہونے پر نواز شریف کے وکلا اعظم نذیر تارڑ ، امجد پرویز کے علاوہ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب نعیم طارق ، افضل قریشی اور رافع مقصود عدالت میں پیش ہوئے۔ بیرسٹر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس اور العزیزیہ ریفرنس میں اپیلیں ہیں، ہم نے ایون فیلڈ اپیل پر آج کیلئے تیاری کی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ نیب اور آپ کیلئے کہہ رہے ہیں، آپ کو کتنا وقت دلائل کیلئے چاہئے؟ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ حتمی ہو چکا ہے، ہم پہلے ایون فیلڈ ریفرنس کی اپیل پر دلائل دینگے۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے پوچھا کہ آپ کتنے گھنٹوں میں دلائل مکمل کر سکتے ہیں؟ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ شریک ملزمان کیخلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں میرٹ پر فیصلہ ہو چکا ہے ، مجھے زیادہ سے زیادہ دو سماعتوں کا وقت چاہئے ہو گا۔