اسلام آباد(محمد صالح ظافر) پاکستان مسلم لیگ نون کے قائد سابق وزیراعظم نواز شریف نے بدھ کو اپنی پہاڑی قیام گاہ چھانگلہ گلی تک اسلام آباد سے اپنی کارخود چلائی جس میں ان کی صاحبزادی اور پاکستان مسلم لیگ نون کی چیف آرگنائزر مریم نواز ان کے برابر اگلی نشست پر بیٹھی تھیں اس دل آویز سفر کے دوران وہ ’’گاہے گاہے‘‘ اس علاقے میں آمدورفت کے بارے میں رواں تبصرہ کے انداز میں ماضی کے جھروکوں میں بھی جھانکتے رہے اس پوری روداد کو سابق وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب قلم بند کرتی رہیں جو عقبی نشست پر بیٹھی تھیں مریم اورنگزیب جنہیں نواز شریف ایم اے کے مخفف نام سے پکارتے ہیں اس وڈیو میں بھی وہ انہیں ایم اے کہہ کر بلاتے رہے مری سے چھانگلہ گلی کا راستہ شروع ہوتے ہی نواز شریف نے اپنی مرحومہ اہلیہ محترمہ کلثوم نواز کو یاد کیا اور مریم نواز کی توجہ مبذول کراتے ہوئے بتایا کہ میں اور کلثوم مرحومہ مری سے پاپیادہ اس پہاڑی راستے پر تیزتیز قدموں سے چل کر چھانگلہ گلی تک جاتے تھے جس میں آگے جاکر چڑھائی بھی آتی ہے.
مریم نواز نے متعجب ہو کر دریافت کیا کہ اس قدر طویل فاصلہ پیدل چل کرآتے تھے اس پر نواز شریف نے انہیں بتایا کہ یہ ہمارا معمول تھا اس دوران مریم اورنگزیب نے لقمہ دینے کی کوشش کی کہ ہم یہاں سے کھانا لیکر آتے تھے جن کا گائوں بھی اسی علاقے میں واقع ہے نوازشریف نے ہلکا سا قہقہہ لگاتے ہوئے کہاکہ ایم اے کو پیچھے بیٹھ کر کھانا یاد آرہا ہے۔