کراچی (ٹی وی رپورٹ) ن لیگ کے رہنما اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میری ذاتی خواہش ہوگی شہباز شریف صوبے میں جانے کے بجائے وفاق میں رہیں۔ میرے علاوہ فنانس منسٹر کوئی اور بھی ہوسکتا ہے
جہاں تک لوگوں کے سوالات کی بات ہے میں نے میڈیا میں سنا ہے کہ وہ کہتے ہیں ایک دن میں تین ضمانتیں کیسے ہوگئیں یاد دلانا چاہتا ہوں عمران خان کی ایک دن میں نو ضمانتیں ہوئیں تھیں بلکہ جن کیس کو رجسٹرڈ ہونا تھا اس پر بھی کہا گیا کہ نہ گرفتار کیا جائے ۔
2007میں بینظیر کی ضمانت کے لیے جو ہوئی تھی وہ ٹرانزٹ ضمانت نہیں تھی وہ ضمانت بالکل کلین ضمانت تھی جبکہ نوازشریف کی ٹرانزٹ ضمانت ہے۔نواز شریف کے کیس میں ضمانت قانونی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک انٹرویو میں کیا۔
اسحاق ڈار نےکہا کہ آپ نے کہا کہ نوازشریف آکر سرینڈر کرتے اگر وہ سارا پراسیس چاہے وہ تاحیات نااہلی ہو اس پر بھی سوال ہیں۔مجھے جو قانون کی سمجھ اس کے مطابق دو صورتحال میں نیب ویدھ ڈرا کرسکتی ہے جب تحقیقات چل رہی ہو اور فیصلے سے پہلے یہاں فیصلہ ہوچکا ہے اور اپیل میں ہے یہاں فیصلہ ہوچکا ہے اور اپیل میں ہے یہاں جو نیچرل پراسیس ہے وہ میرٹ پر فیصلہ ہوگا میں کلیئر ہوں جتنے شواہد ہیں۔