اسلام آباد(رپورٹ :،رانا مسعود حسین )سینئر سول جج اسلام آباد ،قدرت اللہ کی عدالت میں بشریٰ بی بی کے سابق شوہر، خاور فرید مانیکا نے ایک درخواست کے ذریعے بشریٰ بی بی اور عمران خان کے خلاف، نکاح سے قبل ناجائز تعلقات، دوران عدت نکاح پڑھوانے اور لاہور میں نکاح پڑھوانے کا ڈرامہ رچانے کے الزامات میں قانونی کارروائی کرنے کی استدعا کی ہے جبکہ فاضل جج نے ان کا بیان قلمبند کرکے کیس کی سماعت28 نومبر تک ملتوی کردی ہے .
درخواست گزار ،خاور فرید مانیکا نے ہفتہ کے روزسینئر سول جج کی عدالت میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 200کے تحت پرائیویٹ کمپلینٹ داخل کرتے ہوئے بشری بی بی اور عمران خان کیخلاف، نکاح سے قبل ناجائز تعلقات، دوران عدت نکاح اور لاہور میں نکاح پڑھوانے کا ڈرامہ رچانے کے الزام میں شادی شدہ خاتون کے نکاح پر نکاح پڑھوانے اور دھوکہ دینے کے لئے شادی کی جعلی رسومات ادا کرنے سے متعلق تعزیرات پاکستان کی دفعہ ہاء 449اور496کے تحت قانونی کارروائی کرنے کی استدعا کی ہے .
درخواست گزار نے بیا ن کیا ہے کہ عمران خان کی ہمارے گھریلو امور میں مداخلت سے قبل ہم دونوں ایک خوشگوار ازدواجی زندگی گزار رہے تھے.
یو اے ای میں مقیم سالی مریم نے پی ٹی آئی کے دھرنا کے دوران عمران خان کے ساتھ ہمارا تعارف کروایا ،مجھے قوی یقین کے کہ مریم کے یہودی لابی سے گہرے تعلقات ہیں ،عمران خان ʼʼپیری مریدی ʼʼکی آڑ میں ہمارے خاندان میں داخل ہوا،میری عدم موجودگی میں بھی ہمارے گھر کے چکر لگانا شروع کردیئے .
اس کا یہ رویہ غیر خلاقی و غیر اسلامی تھا ،کیونکہ اس کے پاس یاک نامحرم خاتون کے پاس جانے کا کوئی جواز نہیں تھا ،جب یہ آمدورفت زیادہ ہوگئی تو میں نے ایک دفعہ اسے گھر سے باہر نکلوادیا ،جن دنوں وہ ہمارتے گھر آرہا تھا اس کے ہمرا زلفی بخاری بھی ہوتا تھا ،جس کا میری اہلیہ کے ساتھ پیری مریدی سے بھی کوئی تعلق نہ تھا .
درخواست زگار کے مطابق زلفی بخاری بعض اوقات اکیلا بھی آتا تھا ،ان دونوں کے میرے علم کے بغیر میری اہلیہ کے ساتھ تعلقات ،ہمارے گھر آنے جانے ،اور اس کے بنی گالہ میں عمران کے گھر جانے سے مجھے قوی یقین ہوگیا کہ ان کے مابین ناجائز تعلقات ہیں، انکے جعلی نکاح کی اطلاع مجھے ہمارے گھریلو ملازم لطیف نے دی تھا ،جس نے اس سے قبل عمران کو ہمارے گھر سے زبردستی باہر نکالا تھا.
درخواست گزار کے مطابق میرے یقین کی دوسری وجہ ہے کہ رات دیر گئے تک ان دونوں کی ٹیلی فون پر لمبی گفتگو چلتی تھی ، فرح گوگی نے عمران خان کے کہنے پر بشریٰ بی بی کو ٹیلی فون اور سم فراہم کی تھی.
اس ساری صورتحال پر میں نے احتجاج کیاا ور میرے اور بشریٰ کے مابین سخت تلخ کلامی ہوئی تو اس نے مجھے عمران خان کے ساتھ روحانی تعلقات کی داستان سنا کر خاموش کروا دیا ،چونکہ میری دو بچیاں شادی شدہ اور ایک بیٹے کی شادی ہونے والی تھی ،اس لئے ا س سب کچھ کے باوجود میں نے اپنے خاندان کی عزت اور بچوں کے لئے مصالحت کی کوشش کی.
درخواست گزار کے مطابق اسلام آباد دھرنا سے لیکر 14نومبر 2017تک یہی معاملات جاری رہے ،جس پر میں نے بے دلی کے ساتھ اسے طلاق دے دی کہ شاید میرے اس اقدام سے عمران خان اس معاملہ کو سنجیدگی سے لے گا ۔