کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ میری نواز شریف سے ملاقات ہوئی نہ ملاقات کرنے کا کوئی پلان ہے، ہمارا مشکل وقت گزر گیا امید ہے کہ آئندہ بہتری آئے گی، اسمگلنگ روکی جائے اور ایکسپورٹ پر توجہ دی جائے تو بہتری آسکتی ہے،پی آئی اے ، پاکستان ریلوے اور اسٹیل ملز کی فوری نجکاری کی ضرورت ہے، نواز شریف کی معاشی ٹیم میں اسحاق ڈار شامل ہیں، اسحاق ڈار کی پچھلے سال کارکردگی قوم کے سامنے ہے، اسحاق ڈار کے دور میں 2013ء سے 2018ء تک ایکسپورٹ ساڑھے 13فیصد سے گر کر اس سال 8.9فیصد ہوگیاہے،سینئر صحافی و تجزیہ کار مظہر عباس نے کہا کہ آج میڈیامکمل طو پر آزاد نہیں ہے ہر بات نہیں کرسکتا، فری میڈیا کے بغیر جمہوریت کا تصور نہیں کیا جاسکتا،سینئر صحافی و تجزیہ کار عادل شاہزیب نے کہا کہ کسی سیاسی جماعت کو انتخابات سے باہر رکھا جائے تو انتخابی عمل پر سوال اٹھتے ہیں، پی ٹی آئی نے پچھلے ڈیڑھ سال میں خود کو دیوار سے لگانے کی سیاست کی، پاکستان جیسے ملک میں ریاست کو چیلنج کیا جائے گا تو ردعمل بھی آئے گا،سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے تمام عہدوں اور کمیٹیوں سے مستعفی ہوچکا ہوں، میری طرف سے اور پارٹی کی طرف سے آپس میں کوئی رابطہ نہیں ہے، انتخابی عمل اور سیاست سے دور ہوگیا ہوں، فی الحال معیشت سے متعلق پڑھتا ہوں اور کاروبار کرتا ہوں، میری نواز شریف سے ملاقات ہوئی نہ ملاقات کرنے کا کوئی پلان ہے، مستقبل کا کچھ نہیں کہہ سکتا اگلے چند ماہ تک سیاست میں انٹری کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔